اویس کیانی : ماری پیٹرولیم نے ماری فیلڈ کے کنویں شوال-1 سے تیل کے اہم ذخائر دریافت کر لئے۔
ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (MPCL) نے صوبہ سندھ میں واقع ماری ڈویلپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز (ماری ڈی اینڈ پی ایل) میں کھودے جانے والے کنویں شوال-1 سے تیل کے ذخائر دریافت کر کئے،شوال-1 پر کام کا آغاز 27 جنوری 2024 سے شروع کیا گیا اور اسے غازی فارمیشن میں 1,136 میٹر کی گہرائی تک کامیابی سے کھودا گیا۔
پیداواری آزمائش کے دوران اس کنویں سے یومیہ 1,040 بیرل تیل اور 52. لین مکعب فٹ گیس کی پیداوار کا تخمینہ ہے۔
ایم پی سی ایل کے ایم ڈی/سی ای او فہیم حیدر نے اس دریافت کو کمپنی کے جیو سائنسدانوں اور انجینئرز کیلئے ایک قابل ذکر کامیابی قرار دیا ہے جنہوں نے دریافت کی کوششوں اور نئی ٹیکنالوجیز کے استعمال سے یہ سنگ میل عبور کیا، انہوں نے کہا کہ کمپنی اب اس دریافت کا اندازہ لگانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ اس کی حد کو ثابت کیا جا سکے اور اس کے ترقیاتی اختیارات کا جائزہ لیا جا سکے۔
ایم پی سی ایل کا مقصد ملک میں ہائیڈرو کاربن کی گرتی ہوئی پیداوار کو روکنے کے لیے موجودہ شعبوں سے زیادہ سے زیادہ پیداوار اور کمپنی کے پورٹ فولیو میں اعلیٰ درجے کے امکانات کو ہدف بنانے والے تیز رفتار ریسرچ پروگرام کے ذریعے نئے وسائل کی دریافت میں اپنا حصہ ڈالنا ہے ۔
پٹرولیم ڈویژن نے انتظامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے پٹرولیم کی تلاش اور پیداواری سرگرمیوں میں MPCL کے عزم اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا گیا۔
ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (MPCL) تیل وگیس کی تلاش و پیداوار کی ایک ممتاز کمپنی ہے جو اس وقت ماری ڈی اینڈ پی لیز ایریا، ڈہرکی، سندھ میں پاکستان کے سب سے بڑے گیس ذخائر کو آپریٹ کر رہی ہے یہ ملک کی دوسری بڑی گیس کمپنی ہے جس کےمارکیٹ شیئرز تقریباً 23 فیصد ہیں۔