(سٹی42) رمضان المبارک کے تیسرے عشرے کا آغاز ہوگیا، جس میں جہنم سے نجات کا پروانہ اور جنت کی بشارت موجود ہے، آخری عشرے کی فضلیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ اس میں اللہ کے عبادت گزار بندے اعتکاف بیٹھتے ہیں۔
اعتکاف ماہ رمضان کے آخری عشرے کی اہم عبادت ہے،اسکی فضیلت کو دیکھتے ہوئے اسے سنت کفایہ کہا گیا ہے، نبی کریم ﷺ بھی رمضان المبارک کے آخری دس دن اعتکاف کیا کرتے تھے۔امام الانبیا حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، جو شخص رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرے تو اسے دو حج اور دو عمروں کا ثواب ملے گا۔
اعتکاف کے لغوی معنی ٹھہرنایا رکنا، شریعت کی اصطلاح میں اعتکاف اس خاص عبادت کا نام ہے جس میں کوئی شخص اللہ کا خصوصی قرب حاصل کرنے کی نیت سے لوگوں سے الگ تھلگ مسجد یا گھر میں ایک خاص مدت کیلئے قیام کرتاہے۔
پاکستان بھر کی طرح لاہور میں بھی لاکھوں فرزندان اسلام آج اعتکاف بیٹھیں گے تاکہ اللہ تعالی کا قرب حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ برکتیں سمیٹ سکیں۔
رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں کی بڑی فضیلت ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہؓ بیان کرتی ہیں ‘‘رسول اللہ نے فرمایا، لیلۃ القدر کو رمضان کے آخری دس دنوں کی طاق راتوں میں تلاش کرو’’۔