کومل اسلم: ماسک کا استعمال کرنا ہےاور کورونا سے بچنا ہے، مارکیٹ میں سرجیکل ماسک، کپڑے کے ماسک اور مختلف ڈیزائن کے ماسک دستیاب ہیں۔ ماہرین نے کورونا سے بچاؤ کیلئے تین تہہ والے سرجیکل ماسک کے استعمال پر زور دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا کی وبا میں ماسک کا استعمال ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس وقت مارکیٹ میں ہر قسم کے ماسک دستیاب ہیں۔ سرجیکل ماسک، کپڑے کے بنے ماسک، مختلف ڈیزائن اور این 95 ماسک فروخت کیے جا رہے ہیں۔ شہری اس بات سے لا علم دکھائی دیتے ہیں کہ کورونا سے حفاظت میں کون سا ماسک زیادہ کار آمد ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تین تہوں والے ماسک کا استعمال کورونا سے بچاؤ میں زیادہ موثر ہے۔ ماسک کو مناسب طریقے سے لگانا اور آلودگی سے بچانا بھی ضروری ہے۔ ماہرین نے کورونا کی وبا میں ماسک کا استعمال ناگزیر قرار دیا ہے۔ شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ انہیں جو بھی ماسک میسرہو اس کا استعمال ضرور کریں، مرض سے بچاؤ کا یہ سب سے آسان اور بہترین طریقہ ہے۔
کورونا سے بچاؤ کیلئے شہر میں غیر معیاری ماسک کی بھرمار لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت کو چاہیے ایس او پیز پر عمل کرانے کے احکامات جاری کرنے کیساتھ معیاری ماسک کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
دوسری جانب کورونا وائرس کی تیسری لہر میں شدت بتدریج بڑھ رہی ہے۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے شہر میں مزید 1 ہزار 466 نئے مریضوں کی تصدیق اور 23 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ مجموعی طور پر سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں 1 ہزار 263 مریض داخل ہیں، جن میں سے 829 یکورونا کے کنفرم مریض اور 434 مشتبہ مریض شامل ہیں۔ کورونا وائرس کے زیر علاج مریضوں میں سے 245 کی حالت تشویشناک ہونے پر وینٹی لیٹر پر مصنوعی تنفس فراہم کیا جارہا ہے۔
646 مریض ہائی ڈپنڈنسی یونٹس اور 375 مریض آئسولیشن وارڈز میں داخل ہیں۔ کورونا کی بڑی شدت کے باعث سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کیلئےمختص انتہائی نگہداشت وارڈز میں بستروں کی گنجائش 90 فیصد سے زائد بھر چکی ہے اور شدید علیل مریضوں کیلئے شہر کے ہسپتالوں میں بیڈ ملنا محال ہوگیا ہے۔