پاکستان میں کورونا کی خطرناک لہر، پریشان کر دینے والی خبر

22 Apr, 2020 | 08:48 PM

وقار نیازی

سٹی42:ملک بھرمیں کورونانے پنجے گاڑلیے۔ سندھ میں کورونا کیسزبڑھنےپروزیراعلیٰ مرادعلی شاہ پریشان ہوگئے۔ کہتےہیں ہرحال میں لاک ڈاؤن کی چھتری کوسنبھالناہوگا،وزیرِصحت عذراپیچوہونےمئی میں وائرس کےپیک پرہونےکاخدشہ ظاہرکردیا۔ ڈاکٹرظفرمرزانےبھی آنے والے تین چار ہفتے پاکستان کیلئےتشویشناک قراردے دیئے۔
 پاکستان میں بھی صورتحال بگڑنےلگی۔  کورونا نے ملک بھر میں حملے تیزکردئیے۔ وزیراعظم عمران خان کہہ چکے ہیں کہ مئی کا مہینہ زیادہ اہم ہے۔ 15 سے 25 مئی تک کورونا پهیلنے کا زیادہ خطرہ ہے۔

وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نےصورتحال کوتشویشناک قراردےدیا۔کہتےہیں ہرصورت لاک ڈاؤن کی چھتری کوسنبھالناہوگا۔گنجان آبادیوں میں مقامی منتقلی کےکیسزبہت زیادہ بڑھ رہےہیں،صورتحال میں سب کواپنی آنکھیں کھولنی ہوں گی۔
وزیرصحت سندھ عذراافضل پیچوہونےبھی خطرےکی گھنٹی بجادی۔ کہامئی میں کورونا کیسزانتہائی زیادہ ہوں گے۔ اپنےبیان میں عذراپیچوہونے کہا کہ کیسزکی پیک وسط مئی اورمئی کے آخر میں ہوگی۔ لاک ڈاؤن میں رعایت دی توتعداداورزیادہ بڑھ جائےگی۔

دوسری جانب مشیر صحت ڈاکٹرظفر مرزا نے آنے والے تین چار ہفتے پاکستان کیلئے تشویشناک قراردے دیئے۔ انہوں نےکہا کہ قومی سطح پرکورونا کوروکنےکی کوشش کررہے ہیں،این سی اوسی کےفیصلےکےمطابق ایک ہیلتھ کمیٹی تشکیل دی گئی.
ڈاکٹرظفرمرزانےکہاکہ چیف آف آرمی سٹاف کوکورونا کی صورتحال سےآگاہ کیاہےجبکہ ملک میں کروناٹیسٹنگ کی استعداد20ہزارسےبڑھانےجارہےہیں۔

ڈاکٹرز کی نمائندہ تنظمیوں نے موجودہ لاک ڈاؤن کو مزاق اور لاک داؤن میں نرمی کےحکومتی فیصلےکو غلط قرار دے دیا.  کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسیز کو لے کر  ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انڈس ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری کا کہنا تھا کہ پانچ دنوں 40 فیصد مریضوں میں اضافہ ہے, خدشہ یہ ہے کہ اگر مریض بڑھ گئے تو ہمارے پاس بستر نہیں ہونگے.

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر قیصر سجاد کا لاک ڈاؤن کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہمارے حکمران نے غلط فیصلہ کیا اور علماء نے غیرسنجیدہ عمل کیا, واضع طور پرسن لیں ہمارے پاس اسپتالوں میں جگہ نہیں.

ڈاکٹرعاطف حفیظ صدیقی کا شہریوں کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انڈس آغاخان اسپتال بھرچکاہے،سول اسپتال میں مریضوں کی گنجائش ختم ہوچکی ہے، ایک ہزار مریضوں تک تعداد پہنچنے میں ایک ماہ لگا تھا مگر اچانک ہی کیسز میں اضافہ ہوا.

ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظمیوں نے واضع کیا ہےکہ اعداو شمار روزانہ بدل رہے ہیں ہم سخت لاک ڈاون کی ڈیمانڈ کرتے ہیں وزیر اعظم فوری فیصلہ لیں کہی ایسا نہ ہو کہ بہت دیر ہوجائے .

واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 9749 ہوگئی۔ کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 4328 ، سندھ میں 3053 ، خیبر پختونخواہ میں 1345، اسلام آباد میں 194، بلوچستان میں 495 ، گلگت بلتستان میں 283 اور آزاد کشمیر میں تعداد 91ہوگئی۔

کمانڈ سینٹر کے مطابق کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 209 ہوگئی۔ کے پی کے میں سب سے زیادہ 80، سندھ میں 66 پنجاب میں 51 گلگت بلتستان میں 3 اور بلوچستان میں 6 مریض جان بحق ہوئے ۔وفاقی دارالحکومت میں اموات کی تعداد 6 ہے۔

کمانڈ سینٹر کے مطابق مُلک بھر میں کورونا کے 2256 افراد مکمل صحتیاب ہوگئے ہیں جبکہ 52 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کیسز میں سے 34 فیصد کیسز کا تعلق بیرون مُلک سے جبکہ 64 فیصد مقامی طور پر پھیلا ہے۔

مزیدخبریں