چیئرنگ کراس (عرفان ملک، قذافی بٹ) حکومت نے عید کی تیاریوں کیلئے مشروط طور پر گارمنٹس اور جیولری کی دکانیں کھولنے کی پلاننگ شروع کر دی ہے جبکہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پولیس نے بھی شہر میں ناکوں میں کمی کر دی، شہر سے 173 ناکے ختم کر دیئے گئے۔
سی سی پی او لاہورنے کہا ہے کہ شہر میں لاک ڈاؤن کے آغاز کے دوران 229 ناکے لگائے گئے تھے، لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد لاہور میں 173 ناکے ختم کردیئے گئے، اس وقت شہر میں مجموعی طور پر 56 ناکے موجود ہیں، ناکوں میں کمی ماہ رمضان کی سکیورٹی کو مدنظررکھ کر کی گئی۔
سی سی پی او نے بتایا کہ لاک ڈاﺅن کے دوران 1 لاکھ 80 ہزار سے زائد گاڑیوں کو چیک کیا گیا اور قانون شکنی پر 2058 ایف آئی آرز کا اندراج کیا گیا، 1 لاکھ 85 ہزار سے زائد شہریوں کو روک کر نقل و حرکت کی وجہ پوچھی گئی، 1 لاکھ 74 ہزار سے زائد شہریوں کو وارننگ دیکر واپس گھروں کو بھیجا گیا۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے 15 اپریل کو جاری ہونے والے لاک ڈاؤن میں نرمی کے نوٹیفکیشن میں ابہام ہونے پر لاہور پولیس نے دفعہ144 کے تحت کارروائیاں روک دیں۔
مزید برآں حکومت نے عید سے قبل محدود اوقات کار کیلئے مارکیٹیں کھولنے کے لئے مشروط اجازت پر غور شروع کردیا، صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال تاجروں اور سٹیک ہولڈرز سے حتمی مذاکرات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق عید کی تیاریوں کیلئے مرحلہ وار اجازت دی جاسکتی ہے، عید کی تیاریوں کے حوالے سے گھریلو سطح پر عید کے سامان کی تیاری کی اجازت دی جائے گی، پہلے مرحلے میں چوڑیاں ، مہندی، اور بچوں کے گارمنٹس بنانے والی گھریلو صنعتوں کو اجازت دی جاسکتی ہے اور جن اداروں کو اجازت دی جائے گی انہیں سینی ٹائز اور ملازمین کی صحت کے حوالے سے اقدامات کرنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ چین کے صوبے ووہان سے جنم لینے والی خطرناک بیماری کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہی ہے، اب تک اس مہلک وائرس سے 207 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ مزید 536 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مصدقہ مریضوں کی تعداد 9666 تک پہنچ گئی،لاہور میں کورونا کے 658 کنفرم مریض ہیں جبکہ پنجاب میں کورونا کے مجموعی مریض 4328 تک پہنچ گئے۔
یاد رہے کہ 24 مارچ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن نافذ ہے ، لاہور میں آج لاک ڈاؤن کا 30 واں روز ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں۔