لاہور ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کو چیف جسٹس پاکستان نے حکم نہ ماننے پر بڑی سزا دیدی

22 Apr, 2018 | 05:10 PM

Read more!

(ملک اشرف) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر عظمیٰ قریشی کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

یہ خبر پڑھیں۔۔دل کرتا ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو بلا کر ۔۔۔۔ چیف جسٹس پاکستان نے سخت ریمارکس دے دیئے
 سٹی 42 ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاہور ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر عظمی قریشی کی تعیناتی پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔عدالتی حکم پر وزیر ہائر ایجوکیشن سید علی رضا گیلانی اور ڈاکٹر عظمی قریشی پیش ہوئیں۔ وزیر ایجوکشن نے عدالت کو بتایا کہ ان سے پہلی سرچ کمیٹی نے عظمیٰ قریشی کے نام کی سفارش کی تھی ۔ ان کی تعیناتی میں میرا کوئی کردار نہیں۔

خبر ضرور پڑھیں۔۔۔نون لیگ کو بڑا دھچکا، اہم لیگی رہنما ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شامل
 چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ انہیں ڈاکٹر عظمی قریشی کی تعیناتی کے خلاف بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ڈاکٹر عظمی قریشی کا کہنا تھا کہ وہ میرٹ پر تعینات ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ بہتر ہے کہ آپ وی سی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں ۔عدالت کے علم میں ہے کہ احسن اقبال کا عظمیٰ قریشی کی تعیناتی میں کیا کردار ہے۔ نظام تعلیم کا بیڑا غرق کر کے رکھ دیا، یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی، سیکرٹری، وزیر یا وزیر اعلیٰ میں سے کس کو ذمہ دار ٹھہرائیں۔

خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔فرائض میں غفلت برتنے اور نااہلی پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہور معطل
 ڈاکٹر عظمی قریشی نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا۔ جس پر عدالت نے انہیں معطل کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ تین سینئرز میں سے کسی ایک کو قائم مقام وی سی تعینات کرنے کا حکم دیتے ہوئے عمل درآمد رپورٹ بھی طلب کرلی۔

مزیدخبریں