راؤ دلشاد: پنجاب کی سینئیر وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسہ کو بدترین ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد لاہور موٹر وے اور جی ٹی روڈ کھلے ہوئے تھے، تمام راستے کھلے تھے کیوں جلسے میں نہیں پہنچے. 200 ایم پی اے دو دو سو بندے ہی لے آتے، امین گنڈاپور کیوں وقت پر جلسے میں نہیں پہنچے۔
مریم اورنگزیب نے ہفتے کی رات لاہور میں صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی بخاری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سارا دن عوام خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو ڈھونڈتے رہے۔ جلسہ کی اجازت دی گئی، جلسہ کی انتظامیہ نے رضامندی کا مظاہرہ کیا لیکن اس جلسہ میں عوام نہیں آئے۔
مریم اورنگزیب نے خیبر پختونخوا کے وزیر ااعلی علی امین گنڈاپور پر تنقید کرتے ہوئے کہا، گنڈا پور نے اسلام آباد کے جلسے میں غلیظ گفتگو کی، ایسے شخص کو تو کوئی گھر میں نہ گھسنے دے۔ دس سال پہلے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا، سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکانے والےاور منتخب وزیر اعظم کو گالی دینے والے یہ لوگ ہیں۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے لاہور جلسہ کے لئے جلسہ گاہ میں 3500 کرسیاں لگائی گئیں، یہ ان کے اپنے اعدادوشمار ہیں۔ اب سوشل میڈیا پر پہاڑیوں کی تصاویر لگا رہے ہیں اور شرمندہ بھی نہیں ہوتے۔لاہور کی گیارہ بجے سے شام چھے بجے تک کی فوٹیج آپ کے سامنے ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا، جیل میں بیٹھا سازشی سب کچھ کروا رہاہے۔ تمام راستے کھلے تھے کیوں جلسے میں نہیں پہنچے. 200 ایم پی ایز دو دو سو بندے ہی لے آتے۔ انہوں نے سوال کیا کہ امین گنڈا پور لاہور جلسے میں کیوں وقت پر نہیں پہنچے۔جب ان کو پتہ لگ گیا کہ لوگ تو نکلے نہیں ہیں اپنی گاڑیوں کی سپیڈ آہستہ کرلی۔کدھر گئے آپ نے جلسہ گاہ لاہور آنا تھا
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام نے انتشار کی سیاست کو مسترد کردیا ہے، میں شہریوں کو مبارک باد پیش کرتی ہوں۔ مریم نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں انہوں نے اجازت دی، سیاسی اظہار کی دعوت دی لیکن گنڈا پور صاحب گاڑیوں کے شیشے توڑتے آئے۔
مریم اورنگزیب نے سوال کیا کہ دو بجے جو کے پی کے سے نکلا ہو، کیا آپ کو لگتا ہے کہ وہ جلسہ گاہ پہنچنا چاہتا تھا۔
پنجاب کی سینئیر وزیر نے خیبر پختونخواہ کے وزیر ااعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، علی امین گنڈاپور اگر آج آپ کو ٹھنڈ پڑگئی ہے تو آئیں مریم نواز کے ساتھ ترقی کا مقابلہ کریں۔
مریم نواز کے ساتھ فیلڈ ہسپتال ، ایئر ایمبولینس ، کسانوں کے ٹریکٹرز ، سولر پروگرام ، سولر ٹیوب ویلز کی ٹیمز کا مقابلہ کریں۔