ویب ڈیسک : لاہور کے نواحی علاقہ کاہنہ میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ مین چئیرمین بیرسٹر گوہر خان، احمد خان بچر اور سلمان اکرم راجہ نے کارکنوں سے خطاب کیا۔ ریحانہ ڈار، عالیہ حمزہ، حماد اظہر اور کئی دیگر پارٹی رہنما جلسہ مین موجود تھےتاہم خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں میں سے صرف عمر ایوب جلسہ مین شریک ہوئے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور جلسہ ختم ہونے کے دو گھنٹے بعد جلسہ گاہ مین اس وقت پہنچے جب جلسہ ختم ہونے کے بعد سامان سمیٹا جا رہا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کے مابین طے شدہ جلسے کا وقت ختم ہونےکے بعد پولیس اور ضلعی انتظامیہ کا جلسہ لیٹ ہونے پر قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا تھا۔جلسے کی انتظامیہ سے لاہور پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے وقت کی پابندی اور یاددہانی کے لیے رابطہ کیا۔ جس کے بعد جلسہ کے منتظمین نے جلسہ ختم کر دیا اور سٹیج پر موجود پارٹی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر سٹیج سے اتر کر واپس چلے گئے۔ اس کے بعد کارکن بھی پنڈال سے واپس چلے گئے۔ ۔
جلسہ کی انتظامیہ نے ضلعی انتظامیہ سے چھ بجے جلسے کو ختم کرنے کا معاہدہ کیا تھا، ضلعی انتظامیہ لاہور نے پی ٹی آئی کو 3 سے 6 بجے تک جلسے کی مشروط اجازت دی تھی۔
جلسے سے پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں نے خطاب کیا ۔ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے خطاب میں کہا کہ اتنے بڑے جلسے کے انعقاد پر پی ٹی آئی لاہور کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ مزید راستے بند نہ کرو، راستے کھول دو، ہمیں آزاد عدلیہ کے سوا کچھ قبول نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی جلسہ گاہ پہنچ آمد
لاہور میں ہونے والے جلسے میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خطاب جاری تھے اسی دوران ، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر بھی اپنے قافلے کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچ گئے۔ وہ تمام وقتسٹیج پر موجود رہے۔
رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا جلسہ گاہ پہنچے تو اس وقت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ بغیر کسی رکاوٹ کے صوابی سے اسلام آباد میں داخل ہوا تھا۔ مردان، صوابی، ملاکنڈ اور ہزارہ کے قافلے وزیر اعلیٰ سے پہلے لاہور کی طرف روانہ ہوگئے تھے۔
لاہور میں داخلے کا کوئی راستہ بند نہیں رہا۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ سیف سٹی کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تمام راستے کھلے ہیں۔
واضح رہے کہ ضلعی انتظامیہ لاہور نے پی ٹی آئی کو 3 سے 6 بجے تک جلسے کی مشروط اجازت دی۔ ساتھ ہی یہ شرط بھی عائد کی گئی کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور کو 8 ستمبر کواسلام آباد میں کی گئی تقریر پر معافی مانگیں گے۔