ہندوتواکابھارت پروار؛ آئین سےسوشلسٹ اورسیکولر کے الفاظ غائب ہوگئے

21 Sep, 2023 | 09:34 PM

نئی دہلی: بھارت کے آئین کی انگریزی کاپی سے سوشلسٹ اور سیکولر کے الفاظ غائب کر دیے گئے۔

آئین کے دیباچہ (Preamble) میں  سے "سیکولر" اور  "سوشلسٹ" الفاظ نکال دیئے جانے پر عوام اور سیاسی، سماجی کارکنوں اور رائے عامہ کے لیڈرز میں بحث چھڑ گئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں اور بھارت کی رائے عامہ کے سینکڑوں لیڈروں نے آئین کے دیباچہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے لفظ سیکولر اور سوژلسٹ کو ہٹانے کی کوشش کو بھارت کی اساس پر حملہ قرار دیا ہے، کئی قانون دان اسے آئین پر حملہ گردان رہے ہیں۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے ہندوتوا پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی جانب سے  آئین کی انگریزی کاپی سے سولشسٹ اور سیکولر کے الفاظ ہٹانے کے عمل کو آئین پر حملہ قرار دیا ہے۔

کانگریس کے رہنما اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد "انڈیا" کے سرکردہ رہنما ادھیر رنجن کا کہنا ہے کہ بھارتی آئین کی کاپی میں سوشلسٹ اور سیکولر کے الفاظ نہ ہونا تشویشناک  بات ہے، حکمران جماعت بھاریہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) کی نیت مشکوک ہے، یہ سنجیدہ معاملہ ہے اسے پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح پر ارکان پارلیمنٹ کو آئین کی کاپیاں دی گئی تھیں۔

اس حوالے سے وزیر قانون ارجن میگھوال کا دعویٰ ہے کہ ان کاپیوں میں آئین کی تمہید کا "اصل ورژن" دیا گیا، جب آئین وجود میں آیا تو اس میں سوشلسٹ اور سیکولر کے الفاظ نہیں تھے۔

وزیر قانون ارجن میگھوال نے دعویٰ کیا کہ سوشلسٹ اور سکیولر کے الفاظ بھارتی آئین میں 1976 میں 42 ویں ترمیم میں شامل کیے گئے۔

خیال رہے کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سکیولر ریاست ہونے کا دعویدار ہے تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں کی متعدد رپورٹس میں بھارتی دعوؤں کی قلعی کھل چکی ہے۔

متعدد میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کو کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہے اور بھارت ایک ہندوتوانہ اسٹیٹ بن کر رہ گئی ہے۔

مزیدخبریں