مانیٹرنگ ڈیسک: بھارت سے علیحدہ وطن کا مطالبہ کرنے والے ایک اور سکھ رہنما سکھ دول سنگھ (سکھا دونیکے) کو کینیڈا میں قتل کر دیا گیا۔
تین روز قبل کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد ملے ہیں۔
اس بیان کے فوری بعد کینیڈا نے بھارتی ایجنسی ’را‘ کے سربراہ کو ملک بدر کر دیا تھا جبکہ بھارت نے کینیڈا کا الزام مسترد کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں سینئر کینیڈین سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
اب اطلاعات ہیں کہ کینیڈا میں خالصہ تحریک کے ایک اور سرگرم رہنما سکھ دول سنگھ کو بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2017 میں بھارت سے کینیڈا منتقل ہونے والے سکھ دول سنگھ کو کینیڈا کے شہر ونی پیگ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کیا۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سکھ دول سنگھ بھارت کو مطلوب خالصہ رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھا جو بھارتی پنجاب کی پولیس کے افسران کی ملی بھگت سے کینیڈا فرار ہو گیا تھا اور سکھ رہنما ارشدیپ سنگھ (ارشا دالا) کا قریبی ساتھی تھا۔