( راؤ دلشاد حسین ) پنجاب اربن لینڈسسٹم انہانسمنٹ پروجیکٹ لاؤنچ کرنے کا فیصلہ، شہری علاقوں کے موضع جات اور اربن ڈویلپمنٹ سوسائٹیز اور اتھارٹیز کا ریکارڈ ایک ہی سافٹ ویئر تیار ہوگا، اربن لینڈ سسٹم انہانسمنٹ پروجیکٹ کا ابتدائی تخمینہ 150 ملین ڈالرز لگایا گیا ہے۔
پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی نے دیہی علاقوں کے موضع جات کے بعد شہری علاقوں کے موضع جات کو بھی ڈیجٹیل نیٹ ورک لانے کے لیے پنجاب اربن لینڈ سسٹم انہانسمنٹ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس ضمن میں چار مراحل پر مشتمل اربن لینڈ سسٹم انہانسمنٹ پروجیکٹ کا ورکنگ پیپر تیار کرلیا گیا، پروجیکٹ پر ابتدائی تخمینے کے مطابق 150 ملین ڈالرز لاگت آئے گی۔
ورلڈ بینک کے ماہرین فزیبلٹی سٹڈی پر کام کررہی ہیں ورلڈ بینک کے مطابق پنجاب اربن لینڈ سسٹم انہانسمنٹ پروجیکٹ دس سال میں مکمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں دیہی سے اربن ایریا میں تبدیل ہونے والےاراضی کے ریکارڈ کو بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔ پنجاب کے 36 اضلاع کے 25 ہزار 700 موضع جات کے ڈیجٹیل نقشے مرتب کیے جائیں گے۔
نئے سافٹ ویئر میں ہاؤسنگ اتھارٹیز، ہاؤسنگ سوسائٹیز اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ایک ہی سسٹم استعمال کرسکیں گے۔ پی ایل آر اے کے نئے سسٹم میں رجسٹری کے بجائے صرف ایک ملکیت سرٹیفکیٹ ہی ملے گا۔ ملکیت سرٹیفکیٹ کی آن لائن چیکنگ اور لینڈ کا نقشہ بھی دیکھا جاسکے گاجبکہ سب رجسٹرارز کو نئے سسٹم میں اختیار دینے پر غور کیا جارہا ہے۔
پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے حکام نے دعوی کیا کہ شہری علاقوں کی پراپرٹیز پر قبضوں کا خاتمہ اور اصل مالک کا فوری تعین ہوسکے گا۔