سٹی 42 : پاکستان تحریک انصاف نے پارلیمانی کمیٹی کے لئے تین نام فائنل کر لئے۔
گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے واک آؤٹ کیا گیا تھا، پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترامیم کا حصہ نہ بننے کا اعلان کیا تھا، تاہم آئینی ترامیم سینٹ اور قومی اسمبلی میں منظوری کے بعد اب آئین کا حصہ بن چکی ہے تو پی ٹی آئی بھی اس ترمیم کے ثمرات میں شریک ہوگئی ہے۔ جہاں دیگر جاعتوں کی جانب سے پالیمانی کمیٹی کے لئے ممبران کے نام دیے جارہے ہیں، وہیں پی ٹی آئی نے بھی پالیمانی کمیٹی کے لیے اپنے ممبر ان کے نام دینے کا فیصلہ کیا ہے، جسے حکومت نے تسلیم کرلیا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے 3 ناموں کی منظوری دی، جبکہ جمعیت علمائے اسلام نے سینیٹر کامران مرتضی کو بطور ممبر کمیٹی نامزد کیا ۔
پی ٹی آئی قیادت نے قومی اسمبلی سے بیرسٹر گوہر اور حامد رضا کا نام فائنل کیا ، جبکہ سینیٹ سے بیرسٹر علی ظفر کے نام پر اتفاق ہوا ۔
قبل ازیں پی ٹی آئی قیادت نے اسپیکر کو بھی قومی اسمبلی کی کمیٹی کے لیے اپنے نامزد رکن کا نام بیجھوانے کا عندیہ دیا تھا ۔
پاکستان تحریک انصاف نے مشاورت کے دوران سینیٹ سے سینیٹر علی ظفر، سینیٹر حامد خان اور سینیٹر عون عباس بپی کے نام پر غور کیا، جبکہ قومی اسمبلی سے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے دو نام فائنل کیے گئے، قومی اسمبلی سے اسد قیصر، بیرسٹر عمیر نیازی اور علی محمد کے ناموں پر غور کیا گیا، قومی اسمبلی سے بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کے ناموں پر بھی غور کیا گیا ۔ آخر میں پارٹی کی جانب سے مشاورت کے بعد حتمی ناموں کا اعلان کیا گیا ۔