ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایران کو تباہ کن معمولات بیچنے والے سات اسرائیلی شہری ایجنٹ پکڑے گئے

Israel Iran Conflict, city42, Tal Aviv, Nivatim Air base, Galilani base attack,
کیپشن: اسرائیل میں جمعہ کو ان سات یہودیوں پر فرد جرم لگے گی جنہوں نے حالیہ مہینوں میں اسرائیل کی کئی اہم تنصیبات کے متعلق معلوماتی مواد ایرانی ایجنٹوں کو بیچا، اس مواد میں نیواتیم ائیر بیس کی تصاویز بھی شامل تھیں۔ اوپر تصویر میں نیواتیم ائیر بیس پر یکم اکتوبر کے ایرانی میزائل حملہ سے ہونے والے نقصان کا سیٹلائٹ سے لیا گیا عکس دکھایا گیا ہے۔ اس میں ایک ہینگر کی چھت ڈیمیج ہونے کی واضح نشاندہی موجود ہے۔ جاسوسی کے شبہ میں پکڑے گئے یہ سات اسرائیلی دو سال سے معلومات بیچ رہے تھے۔  فوٹو بذریعہ گوگل 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: اسرائیل نے فوجی میس پر حملہ سمیت  کئی حملوں میں معاونت کرنے والے ساتھ اسرائیلیوں کو ایران کیلئے جاسوسی کرنے کے شبہ میں گرفتار کر لیا، ایران کے لئے جاسوسی کے الزام میں  گرفتار تمام افراد یہودی ہیں۔ ان پر ٹارگٹڈ فوجی اڈوں اور تنصیبات کے متعلق معلومات جمع کرنے کا الزام ہے، جمعہ کو  فرد جرم لگے گی۔

 سات اسرائیلیوں کو ایران کے لیے جاسوسی کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے، جنہوں نے تہران کے لیے سینکڑوں کام انجام دیے تھے۔

ٹائمز آف اسرائیل کی ایک رپورٹ کے مطابق  ایران کے لئے جاسوسی کے الزام میں زیر تفتیش تمام مشتبہ افراد حیفہ اور شمال کے علاقوں کے رہنے والے یہودی باشندے ہیں اور ان میں ایک فوجی کے علاوہ دو نابالغ بچے بھی شامل ہیں۔ بالغ مشتبہ افراد کے نام Azis Nisanov، Alexander Sadykov، Vyacheslav Gushchin، Yevgeny Yoffe اور Yigal Nissan ہیں۔

ان مشتبہ افراد پر تل ابیب میں کریا ڈیفنس ہیڈکوارٹر اور نیواتیم اور رامات ڈیوڈ ایئر بیس کے ساتھ ساتھ آئرن ڈوم بیٹری سائٹس سمیت IDF کے اڈوں اور دوسری بعض تنصیبات  کی تصاویر اور معلومات جمع کرنے کا الزام ہے۔

نیواتیم بیس کو اس سال دونوں ایرانی میزائل حملوں میں نشانہ بنایا گیا تھا، اور حزب اللہ کی جانب سے رامات ڈیوڈ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

مشتبہ افراد پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ہینڈلرز سے اسٹریٹجک مقامات کے نقشے حاصل کیے جن میں گولانی بیس بھی شامل ہے جو اس ماہ کے شروع میں ایک مہلک ڈرون حملے کی زد میں آ گیا تھا اور اس حملے میں 19 سال عمر کے چار ٹرینی سارجنٹ مارے گئے تھے اور ساٹھ کے لگ بھگ ریکروٹ اور فوجی زخمی ہو گئے تھے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ پولیس اور شن بیٹ کے تفتیش کاروں نے یہ دیکھا ہے کہ مشتبہ افراد نے ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لیے مختلف کام انجام دیے اور وہ ایرانی ایجنٹوں سے رابطے میں تھے۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی کارروائیوں کے بدلے میں، مشتبہ افراد کو لاکھوں ڈالر ادا کیے گئے، جن میں سے کچھ  ادائیگی کرپٹو کرنسی cryptocurrency میں ہوئی۔

استغاثہ کے مطابق کچھ مشتبہ افراد نے دو سال تک ایران کے لیے جاسوسی کی اور ان سب نے جنگ کے آغاز سے ہی جاسوسی کی سرگرمیاں انجام دیں۔

اسٹیٹ اٹارنی کے دفتر کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں یہ ان سنگین ترین مقدمات میں سے ایک ہے جس کی تحقیقات کی گئی ہیں۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ جمعہ کو سات مشتبہ افراد کے خلاف  سکیورٹی اوفینسز  کے لیے فرد جرم دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور درخواست کریں گے کہ انہیں قانونی کارروائی کے اختتام تک حراست میں رکھا جائے۔

کہا جا رہا ہے کہ یہ سات افراد کا گروہ اسرائیل کے اندر سے ایران کے لئے جاسوسی کرنے والوں کا سب سے زیادہ خطرناک نیٹ ورک ہے جو  اب تک پکڑا گیا ہے۔ اس سے پہلے 2022 میں بھی ا پانچ اسرائیلی شہریوں کو ایران کیلئے جاسوی کے الزام میں پکڑا گیا تھا جن مین دو عورتیں شامل تھیں۔ 

حالیہ گرفتاریوں کی خاص اہمیت یہ ہے کہ ان لوگوں پر حالیہ حملوں میں معاونت کرنے کا الزام ہے جن سے اسرائیل کا خاصا جانی اور مادی نقصان ہوا۔ 

Caption ایران سے ایک غیر ملکی ایجنٹ سے رابطے کا الزام لگانے والی خاتون 20 جنوری 2022 کو یروشلم ڈسٹرکٹ کورٹ میں سماعت کے لیے پہنچی۔