سٹی 42 : پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ یہ ترمیم غیر اخلاقی اور اداروں کے درمیان مذید محاز آرائی کا سبب بنے گی ۔
اسد قیصر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں کہا کہ کل رات کے اندھیرے 26 ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی طریقے سے منظور کیا گیا، اس ترمیم کو اتنی جلدبازی سے پاس کرانے کی کیا ضرورت تھی، سب جانتے ہیں کہ کس طرح ووٹ کو غیر آئینی طور پر خریدا گیا ، ووٹ کو عزت دو والوں نے ووٹ کی بے حرمتی کی ۔ انہوں نے کہا کہ ممبران پیسوں کے عوض بِک گئے، پارلیمنٹ کی بے توقیری کی گئی، چادر اور چار دیواری کی پامالی ہوئی، ترمیم کو سینٹ سے بھی غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر پاس کیا گیا ۔
اسد قیصر نے کہا کہ خیبر پختونخواہ فیڈریشن کی اکائی ہے جس کی سینٹرز کی نمائندگی نہیں تھی، اس بل کو ایک نامکمل نمائندگی سے سینٹ سے پاس کرایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو سے سوال ہے کہ کیا یہ پیپلز پارٹی کی جمہوریت ہے ۔ ممبران کو خرید کر ڈرا دھمکا کر ان کے بہن بیٹیوں کو اٹھا کر جمہوریت کو پامال کر کے 26 ویں آئینی ترمیم پاس کرائی گئی ۔ ہمارے جتنے سینٹرز اور ایم این ایز نے اپنے ضمیر کا سودا کیا اور بک گئے وہ سارے غدار ہیں، بکنے والوں نے پارٹی کے ساتھ ساتھ عمران خان اور قوم سے بھی غداری کی ہے، ان غداروں سے قوم خود حساب لیگی، پارٹی کو ان غداروں کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہئے اور ان کی پارٹی رکنیت فوراً معطل کر دینی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام ایم این ایز اور سینٹرز خاص کر پنجاب کے ایم این ایز اور سینٹرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو پارٹی اور عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہے، عمران خان کی لڑائی ان غیر آئینی قوتوں کے خلاف ہے جو ملک میں آئین و قانون اور عوامی مفادات کے خلاف کام کر رہی ہے، عمران خان کی جنگ قانون اور آئین کی بالادستی کے لئے ہے، یہ ایک لمبی جدوجہد ہے جس میں ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں ،عمران خان کا حوصلہ ہمت اور جرَات اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اس حق اور سچ کی جنگ ضرور جیتے گا اور پوری قوم اس جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔