سعید احمد سعید : پی آئی اے کے جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے، جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی اقدامات کرنے کے باوجود واقعات روکنے میں ناکام ہے۔
قومی ائیرلائن نے جنوری تا ستمبر 2024 تک پرندے ٹکرانے کے واقعات کی رپورٹ مرتب کر لی، جس کے مطابق 9ماہ میں جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے 83 حادثات رپورٹ ہوئے، ان حادثات سے جہازوں کو انجن میں خرابی سمیت دیگر نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاہور، کراچی اسلام آباد سمیت دیگر ائیرپورٹس پر برڈ شوٹرز ہونے کے باوجود پرندے ٹکرانے کی واقعات میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا ہے، واقعات میں لاہور ائیرپورٹ پہلے، کراچی اور اسلام آباد دوسرے جبکہ ملتان ائیرپورٹ تیسرے نمبر پررہا۔ لاہور ائیرپورٹ پر سب سے زیادہ 23واقعات، کراچی اور اسلام آباد ائیرپورٹ پر 15 پندرہ واقعات ریکارڈ کیے گئے، اسکے علاوہ ملتان ائیرپورٹ 12 ، فیصل آباد ائیرپورٹ 6 جبکہ کوئٹہ ائیرپورٹ پر 3 واقعات پیش ہوئے، جبکہ مدینہ، جدہ، دبئی ائیرپورٹ پر بھی پی آئی اے کے جہازوں سے پرندنے ٹکرانے کا ایک ایک واقعہ رپورٹ ہوا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کے جہازوں سے پرندے ٹکرانے سے قومی ائیرلائن کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ۔ مسافروں کو بھی منزل مقصود تک پہنچنے کے لیے گھنٹوں تاخیر کا انتظار کرنا پڑا۔ پرندوں کو بھگانے کے لیے برڈز شوٹر مسلسل کاروائی کرتے رہتے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ لاہور ائیرپورٹ کے قریب آبادی اور کھانے پینے کے مراکز زیادہ ہونے کی وجہ سے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ واقعات کی روک تھام کے لیے ضلعی حکومت سے متعلقہ ہاوسنگ سوسائیٹز سے متعدد باز رابطہ کیا گیا ہے۔ سول ایوی ایشن کی پوری کوشش ہے کہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں۔