اسرائیل کے بیروت،  جنوبی لبنان اور وادیِ بیکا پر درجنوں حملے

21 Oct, 2024 | 07:23 AM

Waseem Azmet

سٹی42:  اسرائیل نے بیروت اور جنوبی لبنان میں اتوار وار پیر کی درمیانی شب مزید فضائی حملے کیے ہیں، جن میں ایک بینک کی شاخوں پر بھی بمباری شامل ہے ۔ اسرائیل کی فوج نے ہفتہ کی شام وارننگ دی تھی کہ وہ آج شب لبنان میں حزب اللہ کو فنانسنگ کرنے والی جگہوں پر حملے کریں گے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارہ بی بی سی نے بتایا کہ دھماکوں کی آوازیں جنوبی بیروت کے ضلع دحیہ میںحزب اللہ کے زیر کنٹرول علاقے میں سنی گئیں،  اس کے ساتھ ساتھ وادی بیکا اور جنوبی لبنان میں بھی  ائیر فورس کے حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔

اسرائیلی فوج نے اس سے قبل لبنان کے 20 سے زیادہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو آج رات ہونے والے حملوں کے متعلق  خبردار کیا تھا - جن میں دارالحکومت بیروت کے 14 علاقے بھی شامل ہیں -وارننگ میں واضح بتایا گیا تھا  کہ اسرائیل نے رات بھر حملے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ حزب اللہ کی حمایت کرنے والے بینکوں اور دیگر مالیاتی ڈھانچے کو نشانہ بنائے گی۔

اتوار کی شام ایک بیان میں، IDF کے ترجمان ریئر ایڈم ڈینیئل ہگاری نے خبردار کیا کہ "جو بھی ایسے مقامات کے قریب ہے جو حزب اللہ کی دہشت گردی کی سرگرمیوں کو فنڈ دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اسے فوری طور پر ان مقامات سے ہٹ جانا چاہیے۔" انہوں نے کہا، "ہم آنے والے گھنٹوں میں کئی اہداف اور رات بھر اضافی اہداف پر حملہ کریں گے۔"

ایڈمرل ہگاری نے مزید کہا کہ "آنے والے دنوں میں، ہم یہ انکشاف کریں گے کہ ایران کس طرح شہری اداروں، انجمنوں اور این جی اوز کو استعمال کرکے حزب اللہ کی دہشت گردی کی سرگرمیوں کو فنڈز فراہم کرتا ہے جو دہشت گردی کے محاذ کے طور پر کام کرتے ہیں"۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی این این اے نے مشرقی وادی بیکا سمیت بینک القرد الحسن ایسوسی ایشن کی شاخوں پر حملوں کی اطلاع دی ہے۔ اس نے بیروت میں رفیق حریری  انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب بینک کی شاخ پر بمباری کی بھی اطلاع دی۔ فوٹیج میں ہوائی اڈے کے قریب دھماکے کے بعد دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا۔

روئٹرز   نیوز ایجنسی کے مطابق، اس بینک کی لبنان بھر میں 30 سے ​​زائد شاخیں ہیں، جن میں سے 15 بیروت کے گنجان آباد علاقوں میں شامل ہیں۔ اسرائیل اس تنظیم پر حزب اللہ کی مالی معاونت کا الزام لگاتا ہے۔ امریکہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسے حزب اللہ اپنی مالی امداد کے لیے استعمال کرتی ہے۔

 دوسری طرٖف حزب اللہ نے کہا ہے  کہ اس نے اتوار کو اسرائیل پر مزید راکٹ فائر کیے ہیں، جن سے  فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اس نے جنوبی لبنان میں زمین پر اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کی۔

اتوار کی شام، آئی ڈی ایف نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں درجنوں پروجیکٹائل - جس کا مطلب عام طور پر راکٹ ہوتا ہے - شمالی اسرائیل پر فائر کیے گئے ہیں۔

اس نے یہ بھی کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے "حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کے کمانڈ سینٹر اور بیروت میں زیر زمین ہتھیاروں کی ورکشاپ پر انٹیلی جنس پر مبنی حملہ کیا"۔ کہا گیا ہے کہ "شہری ہلاکتوں کے امکان کو کم کرنے" کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اسرائیل پر حزب اللہ اور لبنانی حکام کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

اتوار کے روز، لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (Unifil) نے IDF پر اسرائیل کے ساتھ سرحد پر جنوبی لبنانی قصبے مروہین میں اقوام متحدہ کی پوزیشن کے ایک مشاہداتی ٹاور اور فریمیٹر باڑ کو جان بوجھ کر گرانے کا الزام لگایا۔ یہ حالیہ ہفتوں میں اسی طرح کے واقعات کی پیروی کرتا ہے۔

یونیفیل نے ایک بیان میں کہا، "ایک بار پھر، ہم نوٹ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے موقف کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے اثاثوں کو نقصان پہنچانا بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"

مزیدخبریں