سٹی42: چھبیسویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی دو تہائی اکثریت سے منظور ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے اسے ایوان وزیر اعظم بھیجا جہاں وزیر عظم شہباز شریف نے آئین کے مطابق 26 ویں آئینی ترمیم کی توثیق کیلئے اپنی ایْڈوائس کے ساتھ ترمیم کی دستاویز کو صدر مملکت کی منظوری کے لئے ایوان صدر بھیج دیا۔ صدر مملکت کو آج صبح چھ بجے ایک خصوصی تقریب میں آئینی ترمیم کی توثیق کرنے کی سمری پر دستخط کرنا تھے، عین وقت پر یہ تقریب ملتوی کر دی گئی۔ ایوان صدر کے مطابق اب یہ تقریب آج دوپہر ہو گی۔ صدر مملکت کی توثیق کے بعد یہ آئین کا حصہ بن جائے گی۔ قومی اسمبلی نے ابھی صبح پانچ بجے 26 ویں آئینی ترمیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیا ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری آج دوپہر ایوانِ صدر میں ایک خصوصی تقریب میں 26 ویں آئینی ترمیم پر دستخط کریں گے جس کے بعد آئینی ترمیم کا گزٹ نکالا جائے گا۔ صدر مملکت کے دستخط ہوتے ہی 26 ویں آئینی ترمیم پاکستان کے آئین کا حصہ بن جائے گی جس کے ایک ایک حرف کی پابندی پاکستان کے تمام اداروں اور شہریوں پر لازم ہو گی۔
قومی اسمبلی میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے ہاؤس کا اجلاس 20 اکتوبر کو شب ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوا تھا۔ بعد میں اجلاس چند منٹ کے لئے ملتوی کیا گیا اور کیلنڈر پر 21 اکتوبر کا آغاز ہوتے ہی قومی اسمبلی کا اجلاس شب 12 بج کر 5 منٹ پر دوبارہ شروع ہو گیا، تب سے اجلاس اب تک کسی وقفے کے بغیر جاری ہے۔
قومی اسمبلی مین اس وقت فجر کی اذان ہو رہی ہے۔ آئینی ترمیم پر ووٹنگ کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ ارکان اسمبلی کی لابی سے ہال میں واپسی کے لئے گھنٹیاں بجائی جا چکی ہیں اور بیشتر ارکان اپنی نشستوں پر واپس آ چکے ہیں۔
سپیکر ایاز صادق اس وقت اپنے سٹاف کی مدد سے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حق میں ووٹ دینے والوں کی فہرست مکمل کر کے