سٹی42: قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کے ارکان کی تعداد میں 6 ارکان کا اضافہ ہو گیا۔ پہلے حکومتی بنچوں پر نہ بیٹھنے والے چھ آزاد ارکان نے قومی اسمبلی میں آج صبح دو تہائی اکثریت سے منظور کی جانے والی 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حق میں ووٹ دیا۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے سینئیر لیڈر شاہ محمود قریشی کے بھانجے ظہور قریشی نے بھی 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے ووٹ دیا۔
حکومتی بل کو ووٹ دینے والے دیگر ارکان میں عثمان علی، مبارک زیب، اورنگزیب کھچی اور چوہدری الیاس بھی شامل ہیں۔
جمعیت علما اسلام کے 8 ارکان نے آئینی ترمیم کو منظور کرنے کے حق میں ووٹ دیا، مسلم لیگ قاف کے ایک رکن اسمبلی نے بھی آئینی ترمیم کو منظور کرنے کے حق میn ووٹ دیا۔ چھ
ایسے 15 ارکان قومی اسمبلی حکومتی اتحاد کے 26 ویں آئینی ترمیم کے بل کے حق میں ووٹ دینے کے لئے قومی اسمبلی کی عمارت میں موجود تھے۔ ان میں سے چھ نے آج صبح ووٹنگ کے عمل میں شرکت کی اور آئینی ترمیم کو منظور کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ باقی 9 ارکان اسمبلی قومی اسمبلی کی عمارت میں موجود ہیں لیکن وہ اسمبلی کے اجلاس میں نہیں آئے۔معلوم ہوا کہ زین قریشی، بریگیڈئیر اسلم اور دیگر کئی ارکان بھی اس وقت قومی اسمبلی کی عمارت میں موجود ہیں۔ زین قریشی سمیت یہ تمام ارکان اسمبلی دو تہائی اکثریت پوری نہ ہونے کی صورت میں اپنا کردار ادا کرتے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اگر جمعیت علما اسلام کے مولانا فضل الرحمان کسی وجہ سے آج بھی اس اہم آئینی ترمیم کی حمایت نہ کرتے تو مولانا فضل الرحمان سمیت جمعیت علما اسلام کے آج ووٹ دینے والے 8 ارکان کے ووٹوں کی کمی پوری کرنے کے لئے حکومتی اتحاد کے ساتھ 9 مزید ارکان اسمبلی قومی اسمبلی کی عمارت کے اندر ہی موجود تھے۔