(ویب ڈیسک)ایف اے ٹی ایف نے مختلف اقدامات کیلئے پاکستان کی نمایاں پیش رفت کا خیرمقدم کیا، پاکستان نے جون 2018 اور جون 2021 میں کی گئی خامیوں کی نشاندہیوں کو مقررہ تاریخ سے پہلے مکمل کیا ،ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔
تفصیلات کےمطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے کہاگیاہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی اضافی نگرانی سے باہر نکل آیا ،ایف اے ٹی ایف انسداد منی لانڈرنگ پر پیش رفت کو خوش آمدید کہتا ہے ،ایف اے ٹی ایف دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات کو سراہتا ہے، پاکستان نے نشاندہی شدہ کل 34 ایکشن اقدامات دیئے گئے وقت سے پہلے مکمل کئے، پاکستان اب ایف اے ٹی ایف کی نگرانی کے عمل سے مشروط نہیں رہا۔
ایف اے ٹی ایف کا مزید کہناتھا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عمل درآمد کیا ہے ، پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ کے نظام کو مضبوط کیا ہے، پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنے کے اقدامات کئے ہیں، پاکستان نے جون 2018 سے جون 2021 تک ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا ، پاکستان نے 34 نکات پر عمل درآمد کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی تقربنا تمام شرائط پوری کرکہ فیٹف کے معیارات پر عمل کرنے والے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہو چکا ہے۔سفارتی ذرائع کا کہناتھا کہ گزشتہ شب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا پلینری اجلاس پیرس میں منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت سنگاپور کے ٹی راجہ کمار نے کی، اجلاس میں گرے لسٹ یا بڑھتی ہوئی نگرانی کے دائرہ اختیار میں آنے والے ممالک کے بارے میں اپ ڈیٹس کا اعلان کیا گیا،ایف اے ٹی ایف کا پیرس میں ہونے والا اجلاس سنگاپور کی دو سالہ صدارت میں پہلا اجلاس تھا،ایف اے ٹی ایف کے ٹی راجہ کمار پیرس میں پریس کانفرنس کے ذریعہ پاکستان کے گرے لسٹ میں نکلنے کا اعلان کیا۔
پاکستان نے بین الاقوامی تعاون کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدمات کیے ہیں، پاکستان کو مذید گرے لسٹ میں رکھنے کا اب کوئی جواز نہیں ہے، فیٹف نے جون میں ہونے والے اجلاس میں قرار دیا تھا کہ پاکستان نے 34 نکاتی ایکشن پلان کی کامیابی سے تعمیل کی ہے، 34 نکاتی ایکشن پلان میں 27 نکات دہشت گردی کی مالی معاونت اور 7 نکات کا تعلق منی لانڈرنگ سے تھا، فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالے سے قبل آن سائٹ جائزہ مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔
آن سائٹ مشن کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا تھا کہ پاکستان کی اے ایم ایل /سی ایف ٹی اصلاحات کا نفاذ شروع ہو چکا ہے،مشن کا مقصد دیکھنا تھا کہ اصلاحات کے نفاذ کے عمل کو برقرار رکھا جا رہا ہے اور یہ کہ مستقبل میں نفاذ اور بہتری کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری سیاسی عزم موجود ہے، فیٹف کی 15 رکنی ٹیکنیکل ٹیم نے 29 اگست سے 2 ستمبر تک پاکستان کےدورہ میں متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
ٹیکنیکل ٹیم نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی سفارش کی ہے، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی ’ گرے لسٹ میں تین بار 2008 ، 2012 اور 2018 میں شامل کیا گیا ، پاکستان کا نام تینوں مرتبہ اس وقت گرے لسٹ میں ڈالا گیا جب ملک انتخابات کی جانب گامزن تھا یا اقتدار کی منتقلی کا عمل جاری تھا۔