(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں (ن) لیگی خواتین اور وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت ہوا جس دوران وقفہ سوالات میں یاسمین راشد نے مریم نواز کی صحت کارڈ آڈیو لیک کا تذکرہ کیا۔یاسمین راشد نے الزم لگایا کہ مریم بی بی نے صحت کارڈ کو بند کروانے کی پوری کوشش کی، مریم نواز کی صحت کارڈ پر آڈیو لیک پر کمنٹس پر لیگی خواتین اراکین سراپا احتجاج ہوگئیں اور انہوں نے نشتر ہسپتال میں لاشوں کی بے حرمتی پر یاسمین راشد کے خلاف نعرے بازی کی۔
اس دوران وزیر صحت راشد نے کہا کہ نواز شریف وطن واپس آئیں ان کا بھی علاج صحت کارڈ پر کریں گے۔
پنجاب اسمبلی میں لیگی ایم پی ایز اور حکومتی ارکان کے شور شرابے کے باعث اسپیکر کے لیے ایوان کی کارروائی چلانا مشکل ہوگیا، لیگی خواتین اسمبلی اپنی نشست پر کھڑے ہوکر وزیرصحت کے خلاف نعرے بازی کرتی رہیں۔
اسمبلی میں لیگی ایم پی ایز نشتر ہسپتال ملتان میں لاشوں کی بے حرمتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جواب مانگتے رہے جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس 26 اکتوبر تک ملتوی کردیا۔