ویب ڈیسک: برطانیہ میں ڈیلٹا پلس وائرس سے نمٹنے کے لئے پلان سی پر غور۔کیسز کی تعداد ایک لاکھ روزانہ تک جاسکتی ہے، ڈاکٹرز نے خبردار کردیا۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیرصحت ساجد جاوید نے وارننگ دی ہے کہ سردیوں اور کرسمس کے دوران کیسز کی تعداد ایک لاکھ روزانہ تک جاسکتی ہے۔ وزرا کو خدشہ ہے کہ پلان سی کے تحت دوبارہ کووڈ کی پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں۔ جس میں فیس ماسک کی پابندی، ویکسین پاسپورٹ اور عوامی مقامات پر گھلنے ملنے کی پابندیا ں لگائی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے برطانوی عوام سے اپیل کی ہے کہ بوسٹر ڈوز لگوائیں، ماسک پہنیں اور پابندیوں پر عملدرآمد کریں۔ وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ابھی این ایچ ایس پر مریضوں کا دباؤ قابل برداشت ہے اور پلان بی کام کررہا ہے۔ 12 تا 15سال کے طلبا میں ویکسی نیشن تیز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت زیادہ کیسز ان میں سامنے آرہے ہیں۔ تاہم برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے سربراہ ڈاکٹر چاند ناگ پال نے ویسٹ منسٹر گورنمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ کہ اگر وبا سے بچنا ہے تو فیس ماسک ، سماجی دوری اور بند جگہوں پر زیادہ ہجوم کی پابندیاں برقرار رکھنا ہوں گی۔
یاد رہے 19 جولائی کے بعد 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کی جانب سے کورونا کی پابندیوں کو بالائے طاق رکھ دیا گیا تھا۔لیکن اب ڈیلٹا پلس کیسز میں اضافے کے بعد اور خصوصا کرسمس کی آمد کے پیش نظر جب ہر جگہ ہجوم ہوگا کورونا کیسز انتہائی تیزی سے بڑھ سکتے ہیں۔