حفیظ سنٹر آتشزدگی،سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے

21 Oct, 2020 | 01:37 PM

M .SAJID .KHAN

(شاہد سپرا)لاہور میں سانحہ حفیظ سنٹر نے تاجروں کی عمر بھر کی کمائی کو راکھ کا ڈھیر بنادیا، قیمتی سامان کے ساتھ اربوں کے نقصان پر کاروباری افراد روتے رہے،بروقت کارروائی نہ کرنے کے پر اہم انکشافات سامنے آئے۔

تفصیلات کے مطابق گلبرگ میں حفیظ سنٹر میں خوفناک آتشزدگی نے سب  تباہ وبرباد کررکے رکھ دیا تھا، سینکڑوں دکانوں میں آتشزدگی پر اہم انکشافات ہوئے، 2 گھنٹے تک ریسکیو کی جانب سےآگ پر قابو پانے کی کوشش نہیں کی گئی،ایمرجنسی کال پر آنے والی ٹیم نے ریسکیو آپریشن میں تاخیرکی،ایمرجنسی کال سے بجلی بند کروانے تک کا ریکارڈ سٹی 42 نے حاصل کرلیا۔

لیسکو حکام، گرڈ سٹیشن کے سٹاف میں ہو نےوالی کالز کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا، ریسکیو کو حفیظ سینٹر میں لگنے والی آگ کی اطلاع 6 بجکر11 منٹ پر ملی،لیسکو کو بجلی بند کروانے کی پہلی کال7 بجکر57 منٹ پر کی گئی،صدر حفیظ سینٹر نے7 بجکر57 منٹ پر لیسکو حکام سے رابطہ کیا،لیسکو نے8 بجکر8 منٹ پر حفیظ سینٹر کے ایک حصے کی بجلی بند کی، 8 بجکر19 منٹ پر دوسرے حصے کی بھی بجلی بند کر دی گئی۔

ریسکیو کی آمد، بجلی بند ہونے میں 2 گھنٹے تک کوئی حکمت عملی نہ اپنائی گئی،آ نےوالی ریسکیو ٹیم نے بھی بجلی بند کروانے کےلئے لیسکو سے کوئی رابطہ نہ کیا، بجلی کی سپلائی میں آگ پر قابو پانے کا آپریشن شروع نہیں کیا گیا،سپلائی میں ریسکیو آپریشن کرنا ریسکیو کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا تھا، 2 گھنٹےکی تاخیر سےآگ کی شدت میں اضافہ ہوا، 3 منازل لپیٹ میں آ گئیں،شدت بڑھنے پر امدادی ٹیموں نے بھاری مشینری منگوا کر آپریشن شروع کیا۔

واضح رہے کہ لاہور میں گزشتہ روز سانحہ حفیظ سنٹر کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیارکرلی گئی، 904 دکانوں میں 207 تباہ ہوئیں جبکہ 687 دکانیں محفوظ رہیں۔چودہ رکنی کمیٹی نے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ وزیر اعلی پنجاب کو ارسال کردی گئی،حفیظ سینٹر میں آتشزدگی کی چوبیس گھنٹوں کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری رپورٹ تیار کرکے ارسال کردیاگئی،ابتدائی رپورٹ کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی لیکن دیگر پہلوؤں کو رد نہیں کیاجاسکتا۔
حفیظ سنٹر آتشزدگی کے واقعہ کی وضاحتی و مفصل سات روز میں مکمل ہوگی، حفیظ سنٹر چھے فلور ہیں جبکہ ٹوٹل دکانوں کی تعداد 904 ہے، حفیظ سنٹر کی 904 دکانوں میں 207 متاثر ہوئیں جبکہ 687 محفوظ قرار دے دی گئیں،فورتھ فلور پر 134 دکانوں میں 73 متاثر ہوئیں جبکہ 61 محفوظ قرار دی گئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تھرڈ فلور پر 143 دکانوں میں سے73 دکانیں جھلس گئیں جبکہ 70 محفوظ رہیں،سیکنڈ فلور کی 126 دکانوں میں سے 57 متاثر جبکہ 69 محفوظ جبکہ فرسٹ فلور کی 100 دکانوں میں سے 4 متاثر جبکہ 96 محفوظ قرار رہیں،گراؤنڈ فلور کی 186 جبکہ بیسمنٹ کی 215 دکانیں محفوظ رہیں۔
فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کمیٹی نے ماہرین کو آتشزدگی کی وجوہات کا ٹاسک سونپ دیا،سٹرکچرل انجنیئرز سات روز میں عمارت کے قابل استعمال ہونے کا تعین کرے گی،جھلسنے والے تمام پورشنز کے لیٹرز کے نمونے بلڈنگ میٹریل ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھجنے کا فیصلہ کیاگیا، آتشزدگی کے ریسکیو کا ریسپونڈ ٹائم چھے منٹ رپورٹ کیاگیا۔6 بجکر 11 منٹ پر ریسکیو کو کال کی تو ریسکیو ٹیمیں 6 بجکر 17 منٹ پر پہنچیں۔
ریسکیو ون ون ٹو ٹو کی 18 فائر وہیکلز، واٹر باؤزرز 4 ،اسپیشل وہیکلز 3 ، دو سکائی لفٹس، پاک آرمی، پاک نیوی، کنٹونمنٹ بورڈز، ایم سی ایل ،واسا اور ایل ڈبلیو ایم سی کی فائر فائٹنگ گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف رہیں۔ 

مزیدخبریں