لاہور کے 105 سکولوں میں میرٹ کیخلاف بھرتیوں کا انکشاف

21 Oct, 2020 | 02:19 PM

Sughra Afzal

(جنید ریاض) لاہور کے 105 سکولوں میں درجہ چہارم کی بھرتیاں میرٹ کیخلاف ہونے کا انکشاف، سینکڑوں درخواستیں مسترد کر کے صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کے حلقہ پی پی 159 سے بھرتیاں کی گئیں۔

حلقہ پی پی 159 سے صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کامیابی حاصل کی ہے، وزیراعظم پورٹل پر سینکڑوں شکایات کے باوجود کسی ایک امیدوار کی بھی شنوائی نہیں ہوسکی، سکول سربراہان نے ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کے دباؤ پر امیدواروں کی میرٹ لسٹ بھی آویزاں نہ کی۔

امیدواروں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں بھی میرٹ کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، درجہ چہارم کی بھرتی کےعوض غریبوں سےلاکھوں روپے بٹورے گئے۔

ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے دعویٰ کیا ہے کہ درجہ چہارم کی تمام بھرتیاں میرٹ پر کی جارہی ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی ناقص پالیسوں سے تنگ صوبہ بھر کے پچیس ہزار سے زائد اساتذہ نے  قبل از وقت ریٹائرمنٹ کیلئے درخواستیں جمع کرادیں۔ ذرائع کے مطابق لاہور سے بھی 250 کے قریب اساتذہ نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کیلئے درخواستیں جمع کروائی ہیں۔

اساتذہ کا کہنا تھا کہ ریشنلائزیشن کےنام پر اساتذہ کے دور دراز تبادلے کیے جارہے ہیں،حکومت اساتذہ کی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کی بجائے انھیں بلاوجہ تنگ کررہی ہے،حکومت کا اساتذہ سے غیرتدریسی کام لینا معمول بن گیا ہے، اساتذہ کو چھوٹی چھوٹی غلطی پر معطل کرنا معمول بن گیا ہے،حکومت اساتذہ سے مشاورت کے بعد پالیساں بنائے۔

علاوہ ازیں پنجاب کے دیگر اضلاع میں بچوں کی تعداد انرولمنٹ کیمطابق نہ ہونے سےلاکھوں کتابیں ضائع ہونےکا خدشہ ہے۔ایجوکیشن اتھارٹیز نے سکول ایجوکیشن کواضافی کتابیں گورنمنٹ سکولوں کےبچوں کو دینے کی تجویز دی ہے۔

ایجوکیشن اتھارٹیز کا کہنا ہےکہ انرولمنٹ سے زائد تعداد بھجوانے والے پیف پارٹنر سکولوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ اضافی کتابیں پیف کے پاس پڑے رہنے سے ضائع ہو جائیں گی، سرکاری سکولوں میں بچوں کے پاس کتابوں کی کمی ہے، اس لیے فوری طور پر اضافی کتابیں گورنمنٹ سکولوں کو بھیجوا دی جائیں۔

مزیدخبریں