(سٹی 42) گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ہڑتال کا 12 واں روز جاری ہے۔ لاہو رکی اہم شاہراہیں ٹریفک کیلئے بند کر دی گئیں۔
ینگ ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکس کی ہڑتال سے آؤٹ ڈور میں علاج معطل، آؤٹ ڈور میں علاج تعطل کا شکار ہونے سے مریض خوار ہو گئے۔ سروسز، پی آئی سی، میو،چلڈرن،جنرل ،جناح ہسپتال میں ہڑتال جاری ، جیل روڈ پر ڈاکٹرز کا احتجاج جاری ہے۔ مریض ہسپتالوں میں اور شہری سڑکوں پرخوارہوگئے، مظاہرین نے کینال سے شادمان جانیوالی ٹریفک مکمل طور پر بند کر دی، گاڑیوں کی لمبی قطاریں، فیروزپورروڈکوبھی ٹریفک کیلئےبندکردیاگیا، جنرل اور چلڈرن ہسپتال میں بھی احتجاج، مظاہرین نے گنگارام چوک بھی بلاک کردیا۔وارڈن بے بسی کی تصویر بن گئے۔
میواسپتال لاہور میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف جی پی او کے سامنے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں، احتجاجی مظاہرے میں شریک ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے پہلے مفت علاج ختم ہوا، اب ہسپتال پرائیوٹ کرکے غریبوں کے لیے علاج مہنگا کیا جا رہا ہے۔ نجکاری کے فیصلے کی منسوخی تک ایسے ہی ہڑتال جاری رکھیں گے۔
مظاہرین نے صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف نعرے بازی کی۔ ینگ ڈاکٹرز نے ڈاکٹر یاسمین سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا۔ جی پی او کے سامنے ینگ ڈاکٹرز کے احتجاجی مظاہرے سے انار کلی سے اسمبلی ہال جانے والی روڈ پہ گاڑیوں کی لمبی لائینیں لگ گئیں، مال روڈ پہ ٹریفک ایک گھنٹے سے شائد سست روی کا شکار رہی۔