اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے حساس معلومات کی لیک کا مقدمہ،  ملزم کے درجنوں حامی عدالت میں گھس گئے

21 Nov, 2024 | 08:16 PM

Waseem Azmet

سٹی42: تل ابیب کے میجسٹریٹ کی عدالت میں اس وقت  غیر معمولی صورتحال پیدا ہو گئی جب اسرائیلی  وزیراعظم نیتن یاہو کے حامی عدالت میں پرائم منسٹر آفس لیک کی سماعت شروع ہونے سے پہلے ہی عدالت کے کمرے مین گھس گئے اور ملزموں کی حمایت میں نعرے لگانا شروع کر دیئے۔ اس صورتحال کو قابو کرنے کے لئے عدالت میں بارڈر پولیس طلب کر لی گئی۔

تل ابیب کے میجسٹریٹ کی عدالت میں پاکستانی وقت کے مطابق شام چار بجے یہ واقعہ پیش آیا۔ Ynet نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، درجنوں کارکنوں اور مظاہرین  تل ابیب کے مجسٹریٹ کی عدالت کی عمارت میں  گھس گئے جہاں وزیر اعظم کے دفتر کے لیک کیس میں ملزمان کے خلاف الزامات عائد کیے جانے ہیں۔
مقامی وقت کے مطابق  دوپہر  دو بجے وائی نیٹ نے بتایا کہ عدالت کے باہر سینکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا اور وہ عدالت کے اندر بھی کھس گئے جس کے بعد ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارڈر پولیس سے کمک طلب کی گئی   تاکہ عدالت کی سکیورٹی کو مضبوط کیا جا سکے۔

Caption  اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر مین کام کرنے والے ان کے نجی ترجمان ایلی فیلدستین پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کو حماس کے ساتھ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کے مذاکرات میں حماس کی نسبت زیادہ حق بجانب ظاہر کرنے کے لئے کچھ کلاسیفائیڈ دستاویزات مین رد و بدل کر کے انہیں پہلے اسرائیلی میڈیا میں من پسند رپورٹ شائع کروانے کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کی اور وہاں ناکامی پر ان دستاویزات کی مدد سے جرمنی کے ایک اخبار بلڈ زائی تونگ میں ایک مضمون شائع کروایا اور پھر اس مضمون کو اسرائیلی میڈیا کو انفلوئینس کرنے کے لئے استعمال کیا۔ اس سکینڈل میں کئی افراد کو حراست میں لیا گیا تاہم اب تک نیتن یاہو سے تفتیش کرنے کی نوبت نہیں آئی۔  فیلدستین کی یہ فائل فوٹو ٹائمز آف اسرائیل سے حاصل کی گئی

تل ابیب کے میجسٹریٹ کی عدالت کی آج کی کارروائی اب تک میڈیا میں سامنے نہیں آئی۔ گزشتہ سماعت میں میجسٹریٹ نے  ملزم فیلدستین کی حراست اور ریمانڈ سے متعلق پولیس کی درخواست سنی تھی ۔ میجسٹریٹ نے اس کیس کی حساسیت کے پیش نظر اس کی میڈیا میں رپورٹنگ پر عائد پابندی ہٹاتے ہوئے کچھ مواد میڈیا مین رپورٹ کرنے کی اجازت بھی دی تھی جس میں فیلدستین سے کی گئی تفتیش کے متعلق سرسری اطلاعات شامل تھیں۔ 

مزیدخبریں