سٹی42: تل ابیب کے میجسٹریٹ کی عدالت میں اس وقت غیر معمولی صورتحال پیدا ہو گئی جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے حامی عدالت میں پرائم منسٹر آفس لیک کی سماعت شروع ہونے سے پہلے ہی عدالت کے کمرے مین گھس گئے اور ملزموں کی حمایت میں نعرے لگانا شروع کر دیئے۔ اس صورتحال کو قابو کرنے کے لئے عدالت میں بارڈر پولیس طلب کر لی گئی۔
تل ابیب کے میجسٹریٹ کی عدالت میں پاکستانی وقت کے مطابق شام چار بجے یہ واقعہ پیش آیا۔ Ynet نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، درجنوں کارکنوں اور مظاہرین تل ابیب کے مجسٹریٹ کی عدالت کی عمارت میں گھس گئے جہاں وزیر اعظم کے دفتر کے لیک کیس میں ملزمان کے خلاف الزامات عائد کیے جانے ہیں۔
مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے وائی نیٹ نے بتایا کہ عدالت کے باہر سینکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا اور وہ عدالت کے اندر بھی کھس گئے جس کے بعد ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارڈر پولیس سے کمک طلب کی گئی تاکہ عدالت کی سکیورٹی کو مضبوط کیا جا سکے۔
تل ابیب کے میجسٹریٹ کی عدالت کی آج کی کارروائی اب تک میڈیا میں سامنے نہیں آئی۔ گزشتہ سماعت میں میجسٹریٹ نے ملزم فیلدستین کی حراست اور ریمانڈ سے متعلق پولیس کی درخواست سنی تھی ۔ میجسٹریٹ نے اس کیس کی حساسیت کے پیش نظر اس کی میڈیا میں رپورٹنگ پر عائد پابندی ہٹاتے ہوئے کچھ مواد میڈیا مین رپورٹ کرنے کی اجازت بھی دی تھی جس میں فیلدستین سے کی گئی تفتیش کے متعلق سرسری اطلاعات شامل تھیں۔