سٹی42: لبنان میں 71 سالہ اسرائیلی شہری جنگ کے دوران مارا گیا۔ یہ شہری متعلقہ حکام سے اجازت لئے بغیر اپنے طور پر اسرائیلی فوج کی وردی پہن کر بظاہر جنوبی لبنان جا کر وہاں ایک تاریخی قلعہ کے متعلق ریسرچ کرنے کی غیر رسمی اجازت لے کر وہاں گئے تھے۔
بدھ کے روز جنوبی لبنان کے ایک قدیم قلعہ کے علقہ مین حزب اللہ کے جنگجوؤں کی گولیوں سے مارے جانے والے زیف الریچ پیشے کے لحاظ سے ایک ریسرچر تھے۔ جس علاقہ میں یہ واقعہ پیش آیا اسے بظاہر حزب اللہ کے جنگجوؤں سے خالی کروایا جا چکا تھا لیکن اس واقعہ کے بعد معلوم ہوا کہ وہاں دو جنگجو چھپے ہوئے تھے۔
ٹائمز آف اسرائیل نے بدھ کی شب اطلاع دی کہ ایک 71 سالہ اسرائیلی شہری جو آج جنوبی لبنان میں ایک سینئیر فوجی افسر کے ساتھ بغیر مطلوبہ منظوری کے گیا تھا، حزب اللہ کے کارکنوں کے ساتھ بندوق کی لڑائی کے دوران مارا گیا۔
آئی ڈی ایف کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولانی بریگیڈ کے چیف آف اسٹاف کرنل۔ یوو یاروم، نے اسرائیلی محقق زیف ایرلچ، 71، کو جنوبی لبنان کے مغربی سیکٹر میں ایک آثار قدیمہ کی جگہ - ایک قدیم قلعہ کا معائنہ کرنے کی اجازت دی تھی۔
اس یقین کے باوجود کہ علاقے کو کلیئر کر دیا گیا ہے، حزب اللہ کے دو کارکن اس مقام پر چھپے ہوئے تھے اور انہوں نے محقق، سینئر افسر اور ان کے ساتھ آنے والے دیگر سپاہیوں پر فائرنگ کی۔
اس واقعے میں عمر رسیدہ ریسرچر ایرلچ گولی لگنے سے مارے گئے تھے۔
ایرلچ بظاہر ایک فعال ڈیوٹی سپاہی یا ریزرو میں شامل نہیں تھے۔ اس کے باوجود وہ گن سے مسلح اور IDF یونیفارم میں جنوبی لبنان میں داخل ہوئے تھے۔ان کی جنگ میں شمولیت قانونی نہیں تھی تاہم اب آئی ڈی ایف نے انہیں ایک "فالن سولجر" کا درجہ دے دیا ہے۔
IDF کا کہنا ہے کہ وہ اس "سنگین واقعے" کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ان تمام حالات کا جائزہ لینے کیلئے پرعزم ہیں جن کی وجہ سے یہ معمر شہری مطلوبہ منظوری کے بغیر جنوبی لبنان میں داخل ہوئے۔