سٹی42: وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، دھمکیوں سے مذاکرات نہیں کئے جاتے۔
محسن نقوی کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے میڈیا روم آمد پر اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے وزیر داخلہ کو خوش آمدید کہا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پہلی دفعہ یہاں آیا ہوں ۔ سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد بھی وزیر داخلہ کے ساتھ موجود تھے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے محسن نقوی نے کہا جس نے احتجاج کرنا ہے، وہ اپنے علاقے میں کریں، کوئی نہیں روکے گا لیکن اسلام آباد آ کر عین اسی دن احتجاج کرنا جو (ریاست کے لئے) اہم دن ہے، یہ ایک سوال ہے .پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، مذاکرات دھمکیوں سے نہیں ہوتے، بات چیت ہونی چاہیے لیکن دھمکیوں سے نہیں ہوتے۔ محسن نقوی نے کہا (شنگھائی تعاون کونسل) ایس سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر بھی "احتجاجی کیفیت" تھی۔
محسن نقوی نے بتایا کہ ریڈزون اور ڈی چوک کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ ہے، عوام غور کریں ہر اہم قومی موقع پر احتجاج کی کال کیوں دی جاتی ہے؟ خاص مواقع پر احتجاج اور دھرنوں کی کال کیوں دی جاتی ہے؟ بیلاروس کا وفد بھی 24نومبر کو اسلام آباد پہنچ رہا ہے، امن و امان یقینی بنانے کےلیے ہر ممکن اقدام کریں گے، احتجاج کو کوئی نہیں روکتا، اسلام آباد آکر ہی احتجاج کا کیا مقصد ہے، اگر آپ نے احتجاج کرنا ہے تو جہاں آپ ہیں وہیں احتجاج کریں، اسلام آباد آکر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ 24 کو وفد کا دورہ ہے اور ہم اسی طرح راستے اور موبائل بند کر رہے ہوں گے ، موبائل بندش کا کل رات تک فیصلہ ہو گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا، "جو بھی عدالت کا آرڈر ہو گا اس پر عملدرآمد ہو گا" محسن نقوی نے کہا، " 24 کو (بیلا روس کے صدر کے) وفد کا دورہ ہے اور ہم اسی طرح راستے اور موبائل بند کر رہے ہوں گے." ۔ صحافیوں کے سوالات کے جواب میں وزیر داخلہ نے واضح الفاظ مین کہا، مذاکرات دھمکیوں سے نہیں ہوتے۔ پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہےـ"
محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعلی کے پی آئی جی کے پی چیف سیکرٹری سے آئے روز بات ہوتی یے سیکیورٹی کے حوالے سے رابطہ رہتا ہے۔