لڑکی بازیابی کیس،عدالت پولیس پر برہم 

21 Nov, 2024 | 01:36 PM

Ansa Awais

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں مغوی لڑکی کی بازیابی کے متعلق کیس کی سماعت ،ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ فرقان عدالت پیش ،عدالت کو مطمئن نہ کرسکے ،عدالت کا ایس پی فرقان پر اظہار ناراضگی ،عدالت نے ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم یونٹ کو آئندہ سماعت پر مغوی لڑکی کی بازیابی کا یقینی حکم کا حکم دے دیا۔

جسٹس فاروق حیدر نے مسمات حمیداں بی بی کی درخواست پر سماعت کی ,ایس پی فرقان اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل بریسٹر رفیق بھٹی کے ہمراہ پیش ہوئے , جسٹس فاروق حیدر نے ایس پی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا درخواست گزار کی بیٹی کی بازیابی کے لئے ابھی تک کیا کیا ؟ ایس پی او سی یو فرقان نے عدالت کو بتایا کہ مدعی نے جن دو افراد کو نامزد کیا ان کے چالان کئے، پانچ سال سے پوری کوشش کررہے ہیں ، کوئی ایسی کوشش نہیں جو نہ کی ہو ،مقدمہ کا چالان کردیا ہے،مغوی کی بازیابی کے لیے تمام ڈی پی اوز سمیت دیگر افسران کو مراسلہ لکھا۔
جسٹس فاروق حیدر نے ایس پی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا یہ فون پر رابطے کرتی رہی ، اس کا خاوند کراچی میں ہے، یہ عورت ہے ، بازیاب کیوں نہیں ہوئی ،یہ کیا بات ہے ،نامکمل چالان پیش کردیا ، خاتون کو بازیاب نہیں ، چالان جمع کروا کروا کر پولیس بازیابی کی ذمہ داری سے بری الزمہ نہیں ہوسکتی ،یہ انجسی کا ناکامی ہے، کسی کا چالان بھیج دینا کافی نہیں ہے، آپ کی کاوشوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ، پانچ سال تو ہوگئے ہیں ، عدالت نے ڈی آئی جی ارگنائزڈ کرائم یونٹ کو مغوی لڑکی کی بازیابی کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔

 

مزیدخبریں