کومل اسلم:لاہور فضائی آلودگی کے چنگل سے نا نکل سکا ، لاہور میں ائیر کوالٹی انڈیکس 457 کی خطرناک حد کو جاپہنچا لاہور آلودہ شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا ، لاہوریوں کو ماحول دوست اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات کی گئی ہیں۔
پنجاب میں اسموگ کی صورتحال میں بہتری آنے کے باوجود لاہور بدستور ملک کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست ہے۔
کراچی 216, ملتان 202 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ یو ایس قونصلیٹ 840, فیز 8 ڈی ایچ اے 600, سی ای آر پی آفس 537, جوہر ٹاؤن 513 اے کیو آئی ریکارڈ لاہوریوں کو ماحول دوست اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات کر دی گئیں، شہر کا موسم سرد اور خشک ، مطلع جزوی طور پر ابر آلود درجہ حرارت 17 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کم سے کم درجہ حرارت 13 اور زیادہ سے زیادہ 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جائے گا۔
دوسری جانب گردو غبار کے بادل ہر شے پر اثرات چھوڑنے لگےہیں ، آکسیجن مہیا کرنے والے پتے اور آنکھوں کو ٹھنڈک فراہم کرنے والی ہریالی بھی سموگ اور فضائی آلودگی کے بادلوں سے اٹے ہوئے ہیں۔
جہاں فضائی آلودگی کے بادلوں نے ہر شے کو متاثر کر دیا وہیں کھلی فضا میں سانس لینا بھی اب خواب سا لگ رہا درختوں کے پتے فضائی آلودگی سے اٹے ہوئے آکسیجن بنانے کا عمل سست روی کا شکار ہو رہا ہےسی ایف او فورسٹ ندیم عباس کا کہنا ہے کہ سموگ اور فضائی آلودگی نے ہر چیز متاثر کی ہے
درختوں کے پتوں پر جمنے والی سموگ آکسیجن کی پیداوار میں رکاوٹ بن رہی ہے، جس سے ماحول میں آکسیجن کی کمی اور دیگر مضر گیسوں کی مقدار بڑھ رہی ہے۔
سموگ کے باعث24 گھنٹوں کے دوران ساڑھے4ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں،شہر میں 24 گھنٹوں میں دمہ کے 261کیسز ، امراض قلب کے492،فالج کے 20 کیسز جبکہ امراض چشم کے 212 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔