ویب ڈیسک: 23 نومبرسے انٹرنیٹ اور موبائل سروس جزوی معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
وزرات داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کی جا سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق 22 نومبر سے موبائل انٹرنیٹ سروس پر فائر وال ایکٹیو کر دی جائے گی، جس سے انٹرنیٹ کی رفتار سلو ہو جائے گی۔
ذرائع وزرات داخلہ کا مزید کہناہے کہ سوشل میڈیا ایپز پر ویڈیوز اور آڈیو ڈاؤن لوڈنگ نہیں ہوسکیں گی، صورتحال کو دیکھتے ہوئے کسی بھی وقت مخصوص مقامات پر انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ 13 نومبر کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دے دی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ مطالبات تسلیم کیے جانے تک احتجاج جاری رہے گا جبکہ قوم نے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے کہ وہ آزادی میں رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔