وقاص عظیم: شوگر ایڈوائزری بورڈ کےاجلاس نے چینی کی برآمدکی اجازت نہیں دی۔ وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز کی زیرصدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں شوگر ملز مالکان سے چینی کے اضافی اسٹاک کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا ۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس مین شوگر ملز مالکان کی جانب سے چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت طلب کرنے کے معاملہ پر غور کیا گیا اور شوگر ملز مالکان کو چینی کی مقامی کھپت پوری کرنے کا کہا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ شوگرملزایسوسی ایشن نے ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنےکامطالبہ کیا ہے۔ شوگرملزایسوسی ایشن نکا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس ملک کی ضرورت سے زیادہ چینی موجود ہے۔ ایسوسی ایشن نےاضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت مانگی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ چینی کی برآمد کی اجازت دینےسےمقامی سطح پرچینی مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کا دعویٰ ہے کہ ملک میں وافر چینی موجود ہے,موجودہ ذخیرہ دوماہ کیلئےکافی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ مہینوں کے دوران کئی بار چینی کی مارکیٹ میں قیمت بڑھ چکی ہے تاہم ستمبر میں حکومت کی جانب سے چینی کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کے خلاف سخت ایکشن کئے جانے کے بعد سے چینی کی مارکیٹ میں قدرے ستحکام ہے لیکن قیمت اب بھی بہت زیادہ ہے جس کی ایک وجہ ڈیمانڈ اور سپلائی میں فرق بھی بتائی جاتی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کی سپلائی میں معمولی تعطل آنے سے ہی قیمت کہیں سے کہیں جا پہنچنے کا خدشہ ہے۔