نواز شریف سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان کا اعلان

21 Nov, 2023 | 05:45 PM

طیب سیف: مسلم لیگ نون کے لیڈر میاں محمد نواز شریف مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں طے ہوا ہے کہ جمعیت علما اسلام اور مسلم لیگ نون مستقبل میں بھی اکٹھے چلیں گے اور فیصلے مفاہمت کے ساتھ کریں گے۔ مل کر چلیں گے،

نواز شریف اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی  رہائش گاہ س پر ان سے ملاقات کر کے واپس روانہ ہو گئے۔

سابق دو حکومتوں کے اتحادی لیڈروں کی یہ ملاقات چالیس منٹ سے زائد جاری رہی ۔میاں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی خوش دامن کے انتقال کی تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔ملاقات میں انتخابی اتحاد اور دیگر سیاسی مسائل بھی زیر بحث آئے۔ ملاقات میں مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل اور الیکشن کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ 

ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے  ہوئے کہا کہ ہم حکومت میں بھی اکٹھے رہے ہیں ۔ گزشتہ ناجائز حکومت کے خلاف بھی ہم اکٹھے رہے ہیں ۔ میاں نواز شریف کو پاکستان اور ہمارے گھر آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ ملاقات میں طے ہوا ہے کہ مستقبل میں اکٹھے چلیں گے اور فیصلے مفاہمت کے ساتھ کریں گے۔ 

باقی پارٹیوں کے ساتھ ہمارے تعلقات ویسے ہی رہیں گے جیسے پہلے تھے۔ پی ڈی ایم میں تمام سیاسی جماعتیں متحد  رہیں جس کا فائدہ ہمیں اٹھانا چاہیے ۔سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کے خلاف توانائی ضائع کرنے کی بجائے ملکر چلا جایے ۔

مولانا فضل الرحمان نے سوالوں کے جواب میں واضح کیا کہ ہم نے پیپلز پارٹی کے خلاف کوئی سخت رویہ نہیں اپنانا ۔ ہمارا پیپلز پارٹی کے ساتھ اچھا تعلق نہ بنا تو ان کے خلاف نہیں جائیں گے ۔ ہماری سیاست بچوں کے حوالے نہیں ہونی چائیے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کے پی کے اور بلوچستان میں انتخابی کمپین کے حوالے سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔میری گفتگو کا مقصد قانون کو ہاتھ میں لینا نہیں ہے ۔ اگر الیکشن نہیں بھی ہو رہے تو میں سمجھ رہا ہوں الیکشن ہو رہے ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں جمعیت علما اسلام کے امیر نے کہا کہ کوئی بھی سفیر ملاقات کرتا ہے تو  انکار نہیں کرتے۔ امریکی سفیر کی ملاقات کو مداخلت مانا جاتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے ۔ مولنا نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی پارٹی نہیں ہے۔میں پی ٹی آئی کے کارکنان سے اظہار ہمدردی کرتا ہون میرا نوجوان تباہ ہو رہا ہے

سوالات کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے ہمارا موقف آج بھی برقرار ہے۔ عالمی دنیا میں فلسطین کے معاملے پر پاکستان کے موقف کو سراہا گیا ہے ۔پاکستان کا جرات مندانہ موقف برقرار رہنا چائیے ۔چودہ ہزار تک شہری شہید ہو چکے ہیں۔ سکول، ہسپتال اور مارکیٹیں تباہ کر دیے گیے ہیں۔ 

امت مسلمہ کے لیڈروں کو اکٹھے ہونا چاہیے اور غذائی قلت کو دور ہونا چاہیے۔

ملاقات میں میاں محمد شہباز شریف ، مریم نواز ،مریم اورنگ زیب ،نواب اسلم رئیسانی اور مولانا عبدالغفور حیدری  اور احسن اقبال بھی موجود تھے۔

اسلم رئیسانی نے اس ملاقات کے حوالہ سے کہا کہ  یہ بہت بڑا بریک تھرو کے ہم لوگ میاں نواز شریف سے مل رہے ہیں ۔ ن لیگ کے ساتھ اتحاد ہونا یا نا ہونا بڑوں کا فیصلہ ہو گا۔ ہم لوگ جمعیت علماء اسلام کی حیثیت سے ملاقات کر رہے ہیں ۔ 

مزیدخبریں