راؤ دلشاد: رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عجیب سی لوجک شروع ہوگئی ہے کچھ بھی ہوکہاجاتاہے تو کہاجاتاہے یہ ہو نہیں رہا بلکہ کروایا جارہا ہے. خاور مانیکا نے جو کہاہےوہ سچ ہے یا جھوٹ ہے،سچ بات کو ماننا بھی چاہیے۔ کیا پانچ بچوں کی ماں کو بھگایا نہیں گیا۔ساری باتیں جو خاور مانیکا نے کی ہیں کیا وہ سچ نہیں ہیں۔
مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر رانا ثناء اللہ نے یہ باتیں لاہور میں ایک نیوز کانفرنس میں کہیں۔
انہوں نے کہا کہ خاور مانیکا کی باتوں کی تحقیق کرنی ہے تو کرلیں۔خاور مانیکا نے درست باتیں کی ہیں۔خاور مانیکا نے جو کہاہےوہ سچ ہے یا جھوٹ ہے،سچ بات کو ماننا بھی چاہیے۔ کیا پانچ بچوں کی ماں کو بھگایا نہیں گیا۔ساری باتیں جو خاور مانیکا نے کی ہیں کیا وہ سچ نہیں ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے ایک ایسا موقف اختیار کیا جس سے جمہوریت کو نقصان ہوا۔عمران کی لڑائی اس بات پر تھی کہ اسٹیبلشمنٹ انکی مدد کیوں نہیں کررہی۔
عدم اعتماد کی تحریک جمہوری عمل تھا لیکن عمران نے لڑائی شروع کی۔عمران نے اسٹیبلشمنٹ کو ساتھ نا دینے پر ہدف تنقید بنایا۔ ملک کو تباہ کرنے میں لعن طعن کے کلچرکا بڑا ہاتھ ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بلاول بھٹو ایک بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں۔ انکو بڑی بردباری کا مظاہر کرنا چاہیے۔
بلاول صاحب کو لمبے عرصے تک سیاست کرنی ہے، جمہوریت بتدریج مضبوط ہوتی ہے۔ جمہوریت تو ایک ایک قدم چل کر آگے بڑھتی ہے۔پاکستان میں جمہوریت کو چیلنجز درپیش ہیں۔