ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس طارق مسعود کیخلاف شکایت خارج کردی، اظہر صدیق کو نوٹس

Justice Tariq Masood, Supreme Judicial Counsel, Supreme Court of Pakistan, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدرات میں سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف شکایت متفقہ طور پر خارج کر دی۔ اور شکایت کنندہ کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ کو معزز جج کو سوشل میڈیا پر بدنام کرنے کے جرم میں نوٹس جاری کر دیا۔

 سریم جوڈیشل کونس کی کارروائی میں وقفہ کے بعد جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات کا جائزہ لیا گیا۔

 جسٹس مظاہر علی نقوی کیخلاف اثاثوں کا ریکارڈ اکٹھا کیا جانے کا سلسلہ شروع کردیا۔ جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کے نام پر لاہور میں دو جائیدادوں کا مکمل ریکارڈ طلب کر رکھا ہے جن میں گلبرگ تھری لاہور میں پلاٹ نمبر 144 بلاک ایف ون اور لاہور کینٹ میں پلاٹ نمبر 100 سینٹ جانز پارک شامل ہے۔

 چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے کونسل کے تین ممبران پر اعتراضات پر کیا گیا، جسٹس مظاہر نقوی بھی جوڈیشل کونسل اجلاس میں شریک رہے اور اُن کی نمائندگی وکیل خواجہ حارث نے کی۔

 جسٹس مظاہر نقوی نے کونسل کے تین ارکان پر اعتراض اٹھایا، سپریم جوڈیشل کونسل نے مظاہر نقوی کے اعتراضات اور اُن کے خلاف درج شکایت کا جائزہ لینے کے بعد اجلاس منگل کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا۔

 سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے اعلامیہ  میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس طارق مسعود کیخلاف درج شکایتی درخواست کو خارج کر کے انہیں بدنام کرنے پر درخواست گزار کے وکیل کو نوٹس جاری کردیا گیا۔

 تفصیلات کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ کونسل اجلاس میں جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف شکایت کا جائزہ لیا۔ شکایت کنندہ آمنہ ملک جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف شکایتکے حوالے سے کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکیں۔

 اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے تسلیم کیا کہ دستاویزات کو دیکھنے کے بعد ان کا خیال ہے کہ ان کی شکایت تسلی بخش نہیں، کونسل اجلاس کے دوران جواب دہندہ جسٹس سردارطارق مسعود نے کہا شکایت کنندہ نےعوامی سطح پر انھیں بدنام کیا۔

 اجلاس کے دوران جسٹس سردار طارق مسعود نےدرخواست کی کہ شکایت کنندہ اور ایڈووکیٹ اظہر صدیق کیخلاف کارروائی کی جائے، انہوں نے بتایا کہ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے انکے متعلق بے بنیاد شکایت کو سوشل میڈیا پر پھیلایا جس سے اُن کی ساکھ مجروح ہوئی۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف تضحیک آمیز شکایت دائر کرنے کا مقصد انہیں بدنام کرنا تھا، جوڈیشل کونسل نے تمام شواہد کا جائزہ لینے کے بعد شکایت کو مسترد کردیا۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس طارق مسعود کیخلاف تضحیک آمیزشکایت دائرکرنے پرآمنہ ملک کیخلاف کارروائی کا فیصلہ بعد میں کریں گے تاہمسپریم جوڈیشل کونسل نے ایڈووکیٹ اظہرصدیق کو نوٹس جاری کردیا، جس میں اُن سے 7 روز میں وضاحت مانگی گئی ہے۔

 نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ اظہر صدیق وضاحت دیں کیا انھوں نے جسٹس طارق مسعود کیخلاف شکایت کو سوشل میڈیا کیوں جاری کیا؟ اگر شکایت کو سوشل میڈیا (ایکس) پر جاری کیا گیا تو ایڈووکیٹ اظہر صدیق کیخلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے۔