سٹی42: پاکستان کرکٹ بورڈ نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے چار نئےکھلاڑیوں کو بھی ٹیم میں شامل کیا ہے، جن کے نام عامر جمال، میر حمزہ، صائم ایوب اور خرم شہزاد ہیں۔
قومی کرکٹ کے افق پر اچانک ابھرنے والےیہ کھلاڑی کون ہیں اور کیسے اس مقام تک پہنچے اس میں کرکٹ شائقین گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔ ان جونئیر کھلاڑیوں کے کرکٹ کیئیرز پر ایک نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ ان میں سے دو صائم ایوب اور خرم شہزاد 21 اور 23 سال کے ہیں، ایک نےفرسٹ کلاس کرکٹ میں بیٹنگ اور ایک نے باؤلنگ میں غیر معمولی پرفارمنس دکھائی۔ دوسرے دو عامر جمال اور میر حمزہ کی عمریں 27 اور 31 سال ہیں لیکن یہ دونوں فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایسی نمایاں کارکردگی نہیں دکھا سکے جس کی بنا پر انہیں قومی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ دینا ضروری تصور کیا جاتا۔
عامر جمال
27 سالہ آل راؤنڈر عامر جمال کا تعلق میانوالی کے گاؤں کلور شریف سے ہے، دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے اور میڈیم فاسٹ بولر عامر جمال نے یکم ستمبر 2018 کو قائد اعظم ٹرافی 19-2018 میں پاکستان ٹیلی ویژن کی جانب سے کھیل کر اپنے فرسٹ کلاس کرکٹ کیرئیر کا آغاز کیا، انہوں نے 29 فرسٹ کلاس میچز کھیلے ہیں۔
عامر جمال نے 4 انٹرنیشنل ٹی20 میچز کی 3 اننگز میں 21.66 کی اوسط سے 65 رنز بنائے، ان کا سٹرائیک ریٹ 191.17 ہے، ان 4 میچز میں بولنگ کرتے ہوئے انہوں نے صرف ایک وکٹ حاصل کی۔
عامر جمال کو انٹرنیشنل ٹیسٹ یا ایک روزہ میچز میں ابھی تک پاکستان کی نمائندگی کا موقع نہیں ملا۔
صائم ایوب
21 سالہ آل راؤنڈر صائم ایوب کا تعلق کراچی سے ہے، بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے اور رائٹ آرم میڈیم فاسٹ اور آف بریک بولر صائم ایوب نے 20 فروری 2021 کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے پاکستان سپر لیگ 2021 میں اپنے ٹی 20 کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
صائم ایوب نےاس سیزن کی قائداعظم ٹرافی کے 4 میچز میں 3 سنچریوں کی مدد سے 553 رنز بنائے جس میں فیصل آباد کے خلاف فائنل میں میچ وننگ ڈبل سنچری قابل ذکر تھی۔
صائم نےپاکستان کپ ایک روزہ ٹورنامنٹ میں بھی سب سے زیادہ 397 رنز بنائے اورٹورنامنٹ کے بہترین بیٹر قرار پائے۔
صائم ایوب نے پاکستان کی جانب سے 8 انٹرنیشنل ٹی20 میچز کھیلے اور 7 اننگز میں 17.57 کی اوسط سے 123 رنز بنائے، ان کا سٹرائیک ریٹ 123 اور بہترین اسکور 49 رہا۔ صائم ایوب نے بھی ابھی تک کوئی انٹرنیشنل ٹیسٹ اور ایک روزہ میچ نہیں کھیلا۔ایک خاص بات یہ ہے کہ صائم ایوب پشاور زلمی کا حصہ ہیں اور چیف سیلیکٹر بھی پشاور زلمی کا حصہ ہیں۔
میر حمزہ
کراچی سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ میر حمزہ بائیں ہاتھ سے بولنگ کرنے والے میڈیم فاسٹ بولر ہیں جو 3 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں، انہوں نے 6 اننگز میں 132 کی اوسط سے صرف 2 وکٹیں حاصل کیں۔میر حمزہ نے 105 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں اور 22.34 کی اوسط سے 418 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
خرم شہزاد
قومی ٹیسٹ ٹیم میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ رائٹ ہینڈ فاسٹ بولر خرم شہزاد کو بھی پہلی مرتبہ شامل کیا گیا ہے، خرم نے قائداعظم ٹرافی میں 20.31 کی اوسط سے سب سے زیادہ 36 وکٹیں حاصل کیں اور ایک روزہ ٹورنامنٹ پاکستان کپ میں بھی 13 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان قومی ٹیسٹ ٹیم اپنے دورہ آسٹریلیا کے دوران 14 دسمبر سے 7 جنوری کے درمیان میزبان ٹیم کے ساتھ 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔
شائقین کا ردعمل
ٹیسٹ ٹیم میں چار نئے چہرے شامل کئے جانے پر شائقین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ بیشتر شائقین آسٹریلیا کے دورہ کے لئے میر حمزہ، خرم شہزاد اور صائم ایوب کو شامل کئے جانے کو غیر ذمہ دارانہ فیصلہ تصور کر رہے ہیں تاہم چاروں کھلاڑیوں کے انفرادی مداح ان کو چانس دینے جانے پر خوش ہیں۔ سوشل میڈیا میں ان چار انٹریز کے حوالہ سے آسٹریلیا کے بیٹر ڈیوڈ وارنر کی ڈانس کرتے ہوئے ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو گئی ہے جس کے ساتھ یہ کیپشن پوسٹ کیا جا رہا ہے کہ ڈیوڈ وانر اپنے کیرئیر کی آخری ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی جانب سے چار نو آموز باؤلروں کو چانس دیئے جانے پر بہت خوش ہے۔
سنجیدہ تبصروں میں بھی ْصائم ایوب اور خرم شہزاد کی ناتجربہ کاری کے سبب انہیں اہم ٹیسٹ سیریز میں جگہ دینے کو غیر ضروری رسک قرار دیا جا رہا ہے، تاہم بہت سے شائقین ان دونوں کھلاڑیوں سے ڈومیسٹک میچوں مین ان کی اچھی پرفارمنس جیسی ہی اچھی پرفارمنس کی بھی توقع کر رہے ہیں۔