(عرفان ملک) محکمہ داخلہ نے دس ماہ پنجاب میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کی نشاندہی کردی ، لاہور سمیت صوبے بھر میں سنگین جرائم کی شرح بڑھی ۔ احتجاج ، ریلیاں ، دھرنے ، ہڑتالیں امن وامان خراب کرتے رہے۔
محکمہ داخلہ نے دس ماہ کی رپورٹ پنجاب حکومت کو جمع کرادی جس کے مطابق چھ لاکھ پینتیس ہزار سات سو اکیانوے مقدمات درج ہوئے ، رپورٹ میں بتایا گیا کہ دو لاکھ تہتر ہزار تین سو نوے وارداتیں ڈکیتی ، رابری ، سنیچنگ کی ہوئیں اسی طرح ذاتی عناد پر قتل و غارت و دیگر جرائم کے انہتر ہزار نو سو چھتیس واقعات ہوئے جبکہ ایک لاکھ باون ہزار پانچ سو نواسی مقدمات متفرق جرائم کے درج کیے گئے ۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ منظم جرائم کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، محکمہ داخلہ کی رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی کہ کریمنل جسٹس سسٹم میں ریفارمز ضروری ہیں تاکہ مجرمان کو قرار واقعی سزائیں دلوائی جا سکیں۔