(درنایاب) ایل ڈی اے نے قواعد و ضوابط کے خلاف فردوس مارکیٹ انڈر پاس کے بنیادی کنٹریکٹ سے باہر بغیر ٹینڈر اسفالٹ ورک شروع کرادیا،سنٹر پوائنٹ سے فردوس مارکیٹ اور حسین چوک تک آؤٹ آف سکوپ کارپٹنگ کروائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے آؤٹ آف سکوپ ورک بغیر ٹینڈر شروع کرانے کے لئے انڈر پاس کی تاخیر کا شکار جواز بنایا ہے،آؤٹ آف سکوپ ورک کا نہ ہی علیحدہ ٹینڈر کیا نہ کسی سے منظوری لی گئی،سنٹر پوائنٹ سے فردوس مارکیٹ تک زوریز انجنئیرنگ کو کارپٹنگ کا کام دیا گیا، انڈر پاس کا کام تاخیر کے ساتھ 166 ویں دن میں داخل ہوگیا ہے۔
پراجیکٹ حکام نے منصوبے کے کنٹریکٹر کی جانب سے لاپرواہی پر پردہ ڈالنا شروع کردیا ہے، کنٹریکٹر نے 60 فیصد سے زائد ادائیگیاں لے کر بھی کام کی رفتار تیز نہیں کی، چیف انجنئیر عبدالرزاق کا موقف ہے کہ آؤٹ آف سکوپ ورک کنٹریکٹر کی جانب سے سب لیٹ ہوا ہے، کنٹریکٹر نے موقف دیا ہے کہ زوریز انجنئیرنگ کو اضافی کام دینے کے لئےایل ڈی اے نے زور ڈالا ہے سب لیٹ کنٹریکٹ میں صرف اے کے بی سے کام کرایا جارہا تھا، واضح رہے قواعد و ضوابط کے مطابق سکوپ سے باہر اضافی کام کا ٹینڈر ضروری ہے۔
فردوس مارکیٹ انڈر پاس منصوبہ کے جائز کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نےبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف انجینئرکو عہدے سے ہٹا دیا تھا جبکہ ڈی جی ایل ڈی اے کو شوکاز دیتے ہوئے20 نومبر تک کی تاریخ دی تھی، وزیر اعلیٰ کی ڈیڈ لائن سے ایک روز قبل تعمیراتی کام ادھورا ہونے پر وزیراعلیٰ ناراض ہوئے اور 20 نومبر کو افتتاح کےلئے دی گئی دعوت کو موخر کردیا۔
وزیراعلیٰ نے ایل ڈی اے سے ناخوش ہوکر مزید پانچ دن کا وقت دیا،وائس چیئرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران کا کہنا ہے کہ فنشنگ کے کام کو مکمل کرنے کےلئے فائنل وارننگ دی جاچکی ہے مزید تاخیر کا جواز نہیں بنتا ہے،انجینئرنگ ونگ کو مزید پانچ روز میں اس منصوبے کو ہر صورت مکمل کرنا ہوگا۔