ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا پہلا اجلاس

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا پہلا اجلاس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا پہلا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں شہبازشریف نے ملکی اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات میں اقتصادی ماہرین اور نجی شعبے سے مشاورت کو کلیدی اہمیت دینے کا فیصلہ کیا ، ساتھ ہی ملکی معاشی صورتحال پر تفصیلی مشاورت ہوئی.

اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ سب کا اس مشاورتی کمیٹی میں شرکت پر مشکور ہوں،الحمدللہ پاکستان کی معاشی صورتحال پہلے سے بہتر ہے. ملکی معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور کاروبار و سرمایہ کاری میں وسعت کیلئے پہلے دن سے نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنے کے مشن پر کام کر رہے ہیں،حکومتی پالیسیوں کی بدولت ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آ رہی ہے۔گورننس کے ذریعے مہنگائی میں کمی کے اثرات عام آدمی تک پہنچانے کیلئے اقدامات کر رہے ، اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے.  آئندہ بجٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو مزید سہولیات فراہم کریں گے.  

عام آدمی پر ٹیکس کی شرح کو کم کرکے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کریں گے. ملکی معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں.کسانوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے انہیں معیاری بیج اور وقت ہر کھاد فراہم کریں گے. زرعی پیداوار کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے درمیانے و چھوٹے پیمانے کی صنعت کو فروغ دیں گے.

دوسری جانب وزیرِاعظم نے بیرونی سرمایہ کاروں و کاروباری شخصیات کو پاکستان کے ویزہ کے حصول میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری حل کرنے کی ہدایت جاری کیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی سرمایہ کاری و کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت مقامی و بین الاقومی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے جس کی واضح نشانی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہے. اجلاس کو معاشی اعشاریوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال تیسری سہ ماہی میں زرعی شعبے میں شرح نمو 6.25 فیصد، جوکہ گزشتہ برس 2.27 فیصد تھی، صنعتی شعبے اور سروس سیکٹر میں بھی شرح نمو میں واضح اضافہ ہوا۔افراط رز 38 فیصد سے کم ہوکر 17 فیصد پر آگئی ہے اور حکومت عام آدمی تک اس کے اثرات منتقل کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے. 

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو کونسل ممبران کی جانب سے معاشی بحالی اور مختلف شعبوں کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں. وزیرِ اعظم نے ملکی بر آمدات میں اضافے کیلئے ضروری اقدامات پر جامع و مفصل سفارشات مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کردی. 

اجلاس میں کونسل ممبران جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر، سلمان احمد اور شہریار چشتی نے شرکت کی. اجلاس میں وفاقی وزراء احد احسن اقبال، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، گورنر اسٹیٹ بنک اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی.