سٹی42: فرانس نے انٹرنیشنل کریمینل کورٹ (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر کی جانب سے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری نکالنے کی درخواست کی حمایت کردی۔
فرانس نے اپنے اتحادیوں ک امریکہ اور انگلینڈ کی پالیسی کے برعکس آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کی حمایت کی ہے۔ کل ہی امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کی درخواست پر تنقید کی تھی۔۔
فرانس کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز اپنے بیان میں کہا کہ یہ عدالت پر منحصر ہےکہ وہ شواہد کی جانچ پڑتال کے بعد وارنٹ جاری کرنےکا فیصلہ کرے یا نہ کرے۔
فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فرانس انٹرنیشنل کریمینل کورٹ، اس کی آزادی اور استثنیٰ کے خلاف جنگ کی حمایت کرتا ہے۔ غزہ پٹی میں شہریوں کی ہلاکتوں کی ناقابل قبول سطح اور امداد کی رسائی میں کمی پر ہم کئی مہینوں سے خبردار کر رہے ہیں۔
فرانس کا یہ اقدام اسرائیل کے متعلق فرانس اور اس کے اتحادیوں کے درمیان تقسیم کی نشاندہی کر رہاہے۔ فرانس ان چند مغربی ممالک میں سے ایک ہے جو اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے رہے ہیں۔
انٹرنیشنل کریمینل کورٹ کے چیف پراسیکیوٹر نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے جنگی جرائم کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لیے درخواست دی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے حماس کے سیاسی فرنٹ کے سربراہ اسمعیل ہنیہ اور القسام بریگیڈ کے سربراہ دیاب ابراہیم المصری کے بھی وارنٹ گرفتاری مانگے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کے وزیر دفاع یوآو گیلانت کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست بھی کی ہے۔
انٹرنیشنل کریمینل کورٹ کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ جنگی جرائم اور 7 اکتوبر کے حملوں اور اس کے نتیجے میں غزہ میں ہونے والی جنگ کی وجہ سے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست دی ہے۔
پراسیکیوٹر کی درخواست پر آئی سی سی کے جج اپنے سامنے آنے والے ثبوتوں کی بنیاد پر اسرائیلی وزیر اعظم اور دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کریں گے۔