سٹی42: پاسکو کی جانب سے وفاقی سطح پر اب تک کتنی گندم خریدی گئی، وفاقی ادارہ کی گندم خریداری ٹارگٹ سے کتنی پیچھے ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے گندم خریداری سے متعلق اہم امور پر حکمت عملی طے کرنے کے لئے اجلاس طلب کرلیا۔
اجلاس میں خاص طور پر پنجاب میں صوبائی حکومت کی گندم خریداری نہ ہونے کے سبب کسانوں کو درپیش مسائل پر غور ہوگا۔ پنجاب کے کسانوں کو ریلیف دینے کے لئے وزیراعظم شہباز شریف نے پہلے وفاقیادارہ پاسکو کا گندم خریداری کا ٹارگٹ بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔ اب وزیراعظم شہباز شریف پر مسلم لیگ نون کے لیڈر نواز شریف اور پنجاب کی وزیر اعلیٰ کا دباؤ ہے کہ وہ پنجاب کے کسانوں سے جتنی گندم پاسکو کے زریعہ خرید سکتے ہیں وہ خریدنے کا رسمی اعلان کریں۔
اس ضمن میں لاہور میں شہباز شریف اور نواز شریف دونوں کی موجودگی میں ایک اجلاس ہونے کا امکان ہے۔ اس اجلاس میں شہباز شریف اور نواز شریف مل کر پنجاب کے کاشتکاروں سے پاسکو کے زریعہ گندم خریدنے کا اعلان کرین گے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ پنجاب کی حکومت تو پنجاب کے کاشتکاروں سے گندم کی خریداری کا پروگرام رسماً شروع کرنے کے بعد گندم بالکل نہیں خرید رہی جبکہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے پنجاب کے کاشتکاروں سے گندم کی خریداری کی جا رہی ہے۔ اس خریدی گئی گندم کی مقدار انتہائی کم ہے تاہم یہ ایک نیا فنامنا ہے۔
صوبائی محکمہ خوراک کے مطابق اب تک پنجاب کےکاشتکاروں سے 37 ہزار میٹرک ٹن ،پاسکو سے ایک لاکھ 35 ہزارمیٹرک ٹن گندم خریدی گئی۔
بلوچستان میں بھی گندم کی خریداری اب تک شروع نہیں ہوسکی ہے۔