چلڈرن ہسپتال کی وارڈ میں ائیرکنڈیشنر بند ہونے پر جھگڑا، زیر علاج بچہ جاں بحق، دو ڈاکٹر زخمی

21 May, 2024 | 01:18 AM

اسوہ فاطمہ:  چلڈرن ہسپتال میں داخل بچےکی وفات پر لواحقین ہسپتال انتظامیہ کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔

چلڈرن ہسپتال میں پیر کے روز فوت ہونے والے بچے کے لواحقین کا موقف ہے کہ ڈاکٹرز اور بچے کے لواحقین کے درمیان حادثے سے قبل تلخ کلامی ہوئی۔ تلخ کلامی لڑائی میں بدل گئی اور لڑائی کے نتیجے میں ہاتھاپائی ہوئی،  اس ہاتھا پائی کے دوران  بچہ سٹریچر سے نیچے گرا اور فوت ہو گیا۔  

دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ نے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ    اے سی کیوں بند رکھا؟  مریض کے لواحقین اس بات کو لے کر ڈاکٹروں سے الجھ پڑے۔  مریض کے لواحقین نے مبینہ طور پر  ڈاکٹروں پر تشدد  کیا۔ تشدد کے باعث ڈاکٹر بختیار مختار اور ڈاکٹر وقار احمد زخمی ہو گئے۔ چلڈرن ہسپتال میں انتظامیہ نے سخت گرمی کے باوجود ائیر کنڈیشنر نہیں چلائے تھے۔

 متاثرہ ڈاکٹروں کو طبی امداد کیلئے جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ یہ  واقعہ چلڈرن ہسپتال میں زیر علاج بچے کی شفٹنگ کے دوران پیش آیا۔  لواحقین اور ڈاکٹروں کے مابین اے سی نہ چلنے کے باعث تلخ کلامی ہوئی، مشتعل لواحقین نے ڈاکٹروں پر دھاوا بول دیا، تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ ڈاکٹروں کی جانب سے حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ا تک انہیں کوئی درخواست نہیں ملی۔ کسی متاثرہ فریق کی  درخواست ملی تو  قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مزیدخبریں