مانیٹرنگ ڈیسک: ملکی فوج اور نیم فوجی باغی دستے کے ایک دوسرے پر فضائی حملے اور توپ خانوں کے تبادلوں نے سوڈان کے دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا اور اسی دوران مسلح افراد نے قطری سفارت خانے پر دھاوا بول دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی ثالثی اور عالمی قوتوں کے انسانی ہمدردی کے تحت جنگ بندی کے بار بار مطالبوں کے باوجود سوڈان کے دارالحکومت میں گمسان کی لڑائی جاری ہے۔
شدید لڑائی کے دوران دارالحکومت خرطوم کا جڑواں شہر اومدرمان میں سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت کے ارد گرد کا علاقہ بمباری کا نشانہ بنتا رہا۔ اس دوران مسلح افراد نے قطر کے سفارت خانے پر دھاوا بول دیا۔
مسلح افراد سفارت خانے میں داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ کی۔ عمارت کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی گئی۔ حملے کے وقت قطری سفارت خانے میں عملہ موجود نہیں تھا۔
قطر کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں حملے کی مذمت کی اور متحارب گروپس سے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عملے کو پہلے ہی نکال لیا گیا تھا جس کی وجہ سے عملہ محفوظ رہا۔
یاد رہے کہ سوڈان میں ملک کی فوج اور نیم فودستے ریپڈ اسکواڈ فورس کے درمیان اقتدار کی لڑائی کے دوران حالیہ ہفتوں میں اردن، سعودی عرب اور ترکی کے سفارت خانوں پر بھی حملے کیے گئے تھے۔