(عمر اسلم)وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا شیریں مزاری بطور خاتون قابل احترام ہیں،ان کی رہائی کا حکم دیدیا ہے۔ شیریں مزاری کی گرفتاری کے عمل سے اتفاق نہیں کرتا۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کسی بھی خاتون کی گرفتاری معاشرتی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتی،شریں مزاری کو گرفتار کرنے والے انٹی کرپشن عملے کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے،تفتیش اور تحقیقات کے نتیجے میں اگر گرفتاری ناگزیر ہے تو قانون اپنا رستہ خود بنالے گا۔
شیریں مزاری کی گرفتاری کے عمل سے اتفاق نہیں کرتا،مسلم لیگ ن بحثیت سیاسی جماعت خواتین کے احترام ہر یقین رکھتی ہے،ملتان میں مریم نواز کے بارے میں بے ہودہ زبان کی مزمت کرتے ہیں مگر انتقام ہمارا شیوہ نہیں،راولپنڈی پولیس کو ہدایت کی کہ شیریں مزاری کو انٹی کرپشن کی تحویل سے چھڑوا کر رہا کیا جائے۔
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کی ویڈیو بھی سامنے آچکی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین پولیس اہلکار ان کو گھر سے نہیں بلکہ کہ باہر سے گرفتار کیا۔
خواتین اہلکار نے شیریں مزاری کو گاڑی سے باہر آنے کہا، پنجاب پولیس اور اسلام آباد کی خواتین اہلکارپولیس سے سوال کیا کہ مجھے کیوں گرفتار کیا جارہا ہے؟جس پر رہنما پی ٹی آئی کو بتایاکہ ہمارا تعلق ڈی جی خان سے ہے اور آپ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ موجود ہیں۔