(ویب ڈیسک)الیکسن کمیشن کے تحریری فیصلے کے بعد 25 مںحرف ارکان کو ڈی سیٹ کردیا گیاتھا، منحرف ارکان اور میگا کیسز کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کے بعد ن لیگ نے حکومت چھوڑنے کے لئے اتحادیوں سے پھر مشاورت کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال کے پیش نظر مسلم لیگ ن نے حکومت چھوڑنے کے لئے اتحادیوں سے پھر مشاورت شروع کردی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشہ دو روز میں وزیراعظم آفس میں حکومتی اتحادیوں کی طویل میٹنگز ہوئیں ، جس میں اتحادیوں کی اکثریت نے حکومت سے نکلنےکی مشروط حمایت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ اکثریت نے رائے دی کہ چند روز دیکھ لیں اگر اداروں کی سپورٹ نہیں ملتی تو حکومت چھوڑ دیں اور ہفتہ دس دن میں پارلیمنٹ سےضروری قانون سازی کرا کر حتمی فیصلہ کرلیں۔ پیپلزپارٹی کے چند رہنما بھی اب مطلوبہ حمایت نہ ملنے پر حکومت چھوڑنےکے حامی ہیں، رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کا قوم سےخطاب بھی اسی وجہ سےنہیں ہورہا۔ پی پی قیادت اور چند مفاہمتی لیگی رہنما اب بھی حکومت چلانے کے حق میں ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے حکومت چھوڑنے کا سگنل دے دیا تھا، ذرائع نے کہا تھا کہ 2 اہم قوانین کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی تحلیل کر نے پرغور کیا جارہا ہے جبکہ نیب قوانین میں ترمیم ، الیکشن اصلاحات رواں اجلاس میں منظور کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔