وقاص احمد:نوجوانوں میں ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل بڑھنے لگے، پولیس کے مطابق 25 سالہ ناصر نے گزشتہ روز محبت میں ناکامی اور چھوٹے بھائی کی شادی پہلے ہونے پر دلبرداشتہ ہو کر زندگی کا خاتمہ کیا۔
محبت میں ناکامی نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی، چوہنگ کے علاقے میں پچیس سالہ نوجوان کے خودکشی کی وجوہات سامنے آگئی ہے۔ پولیس کے مطابق 25 سالہ ناصر نے پسند کی شادی نہ ہونے اور چھوٹے بھائی کی شادی پہلے ہونے پر زندگی کا خاتمہ کیا۔سافٹ ویئر کمپنی میں ملازمت کرنے والا ناصر محبت میں ناکامی پر شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار تھا۔
ناصر نے گزشتہ روز گلے میں پھندا ڈال کر زندگی کا خاتمہ کیا تھا۔پولیس کے مطابق نوجوان نیند کی گولیاں کھاتا تھا گھر والے بیٹے کی حالت پر پریشان تھے جبکہ مرحوم ٹوبہ ٹیک سنگھ کا رہائشی تھا۔پولیس نے لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی۔
ادھرگرین ٹاؤن میں معمولی تلخ کلامی پر علی رضا نے فائرنگ کرکے علی حسن کو قتل کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم علی رضا نے باگڑیاں میں وڈیو گیمز کی دکان بنارکھی تھی، پیسوں کے لین دین کےتنازعہ پر ملزم نے بھائی کو قتل کیا۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کیلئےمردہ خانےمنتقل کردی جبکہ ملزم علی رضا کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا گیا اور تحقیقات جاری ہیں۔
عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے خوفناک رحجان کی وجہ سے دنیا بھر میں تشدد، خودکشی اور قتل وغارت جیسے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، یوں دکھائی دیتا ہے جیسے افراد کی اکثریت کی قوت برداشت ختم ہوچکی ہے اور رواداری جیسی اعلیٰ صفت معاشرے سے عنقا ہوچکی ہے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق عدم برداشت کسی بھی جرم کی سب سے بنیادی وجہ ہے، اگر صرف برداشت کی صلاحیت کو مضبوط کر لیا جائے تو کسی بھی معاشرے سے 90فیصد جرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ یہ بات حقیقت کے بالکل قریب ہے کیونکہ ہر جرم کی داستان کے پیچھے عدم برداشت کا عنصر نمایاں نظر آتا ہے۔