سٹی 42:دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریض بڑھتے جارہے ہیں،اب تک 52 لاکھ کیس ہوچکے ہیں،مرنیوالوں کی تعداد تین لاکھ 24ہزار سے زیادہ ہے،جبکہ 18 لاکھ کے لگ بھگ صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔تمام ممالک نے اس کا پھیلائو روکنے کیلئے مختلف بندشیں لگا رکھی ہیں، فضائی آپریشن بند ہیں تو پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں چل رہی ۔اب آہستہ آہستہ لاک ڈائون میں نرمی کی جارہی ہے،سروسز کی دکانیں کھولی جارہی ہیں۔لاک ڈائون کے دوران مختلف قسم کے واقعات سامنے آئے۔
کوئی موٹر سائیکل پر دلہنیا بیاہ لایا تو کسی نے انسانیت سے محبت کی مثال قائم کردی ،امریکا میں لاک ڈائون کے بعد پہلی مرتبہ بال کٹوانے پر حجام اور ملازمین کو مالا مال کردیا ۔اب ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ، زوم گروپ کال کرنے کی بہترین ایپ ہے،سرکاری و غیر سرکاری ادارے اسے میٹنگ کال کیلئے استعمال کررہے ہیں لیکن یہ ایک شخص کیلئے موت کی سزا بن گئی۔
سنگاپور میں تاریخ میں پہلی بار زوم ویڈیو کال کے ذریعے ایک مجرم کو سزائے موت سنا دی گئی۔ دی گارڈین کے مطابق کورونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے لیے اس مقدمے کی سماعت بھی زوم نامی ایپلی کیشن پر ویڈیو کال کی صورت میں ہوئی اور عدالت نے 37سالہ پونیتھن گنیسن نامی مجرم کو سزائے موت سنا دی۔
رپورٹ کے مطابق پونیتھن ملائیشیاءکا شہری ہے جو2011ءمیں ساڑھے 28کلوگرام ہیروئن سمگل کرکے سنگا پور لاتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔تب سے اس کے خلاف مقدمے کی کارروائی چل رہی تھی۔ گزشتہ سماعت پر اسے سزا سنائی جانی تھی ۔کورونا وائرس کی وجہ سے یہ سماعت زوم ویڈیو کال کے ذریعے ہوئی اور سنگا پور کی سپریم کورٹ نے اسے سزائے موت سنا دی۔
یاد رہے دنیا بھر میں سوشل میڈیا کا استعمال بڑھ گیا ہے،موبائل فون ہر بندے کی پہنچ تک ہے،جس کے پاس بھی اچھا موبائل ہے وہ ضرور سوشل میڈیا کا استعمال کرتا ہے اسی وجہ سے سائبر کرائم میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔