علی ظفر کے گواہوں نے میشا شفیع کے الزامات کو غلط قرار دیدیا

21 May, 2019 | 04:18 PM

Sughra Afzal

(جمال الدین جمالی) سیشن کورٹ میں گلوکارعلی ظفر کے7 گواہوں نے گلوکارہ میشا شفیع کے تمام الزامات کو غلط قرار دے دیا، عدالت نے آئندہ سماعت پر میشا شفیع کے وکیل کو گواہوں کے بیان حلفی پر جرح کے لیے طلب کرلیا۔

ایڈیشنل سیشن جج امجدعلی نے گلوکار علی ظفر کے ہتک عزت کے دعویٰ پر سماعت کی، دوران سماعت علی ظفر کے وکلاء نے عدالتی حکم کے مطابق سات گواہوں کے بیان حلفی جمع کرائے، گواہوں نے میشا شفیع کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسٹوڈیومیں ریہرسل کے دوران ہراساں کرنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، ریہرسیل کے دوران اسٹوڈیو میں گیارہ افراد موجود تھے، گواہان نے اپنے بیان حلفی میں کہا کہ میشا شفیع اسٹوڈیو میں داخل ہوئیں تو علی ظفر کو گلےسے لگا کر سلام کیا، ریہرسل کے اختتام پر بھی میشا شفیع نے اسی انداز میں علی ظفرکو خدا حافظ کہا، اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

گواہوں کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جھوٹا الزام عائد کیا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، عدالت نےعلی ظفر کے ساتوں گواہان کے بیان حلفی کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے آئندہ سماعت پر میشا شفیع کے وکلاء کو گواہوں کے بیانات پر جرح کے لیے طلب کرلیا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 مئی تک ملتوی کردی، علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔

مزیدخبریں