وسیم عظمت: اسرائیل میں سنگین ہوتے سیاسی بحران کی نئی پرت کھل گئی۔ وزیراعظم نے اپنے کابینہ کے نام نہاد ووٹ سے پرائم سکیورٹی ادارہ شیہ بیخ (Shen Bet) کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا آرڈر نکالا تو ہائی کورٹ نے شیہ بیخ ( شن بیٹ کے سربراہ کی برطرفی کے خلاف عارضی حکم امتناعی جاری کر دیا ۔
اس حکم امتناعی کی موجودگی میں نیتن یاہو کم از کم کئی ہفتے اور متوقع طور پر اپنی وزارتِ عظمی کے آخری دن تک شیہ بیخ کے موجودہ سربراہ کو کام کرتے دیکنے پر مجبور رہیں گے اور 8 اپریل کو عدالت میں اپنے حکم کے خلاف درخواستوں کی سماعت شروع ہونے سے لے کر متوقع طور پر اپنے خلاف فیصلہ آنے تک کئی اطراف سے تنقید کی زد میں رہیں گے جبکہ انہیں غزہ میں اپنی چھیڑی ہوئی جنگ بھی درپیش رہے گی۔
آج، دوپہر اسرائیل کے میڈیا میں یہ بریکنگ نیوز آئی کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنی اتحادی حکومت کی "کابینہ کے بے اختیار ووٹ " سے شیہ بیخ کے ڈائریکٹر رونن بار کو برطرف کرنے کا حکم جاری کیا تھا، اسے آج دوپہر ہائی کورٹ آف جسٹس نے روک دیا ہے۔
اسرائیل کی اٹارنی جنرل پہلے آگاہ کر چکی تھیں کہ وزیراعظم نیتن کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ شیہ بیخ کے سربراہ کو کسی سنگین شکایت کے بغیر ہٹا سکیں۔
نیتن یاہو نے اب تک رونن بار کو ہٹانے کی توجیہہ یہ پیش کی کہ وہ شیہ بیخ کے سربراہ کے اور ان کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے، ان کا دراصل یہ کہنا ہے کہ شیہہ بیخ کے سربراہ پر انہین اعتماد نہیں، لیکن زمینی صورتحال یہ ہے کہ اسرائیل کی یہ پرائم سکیورٹی ایجنسی آج کل کئی ایسی تحقیقاتیں کر رہی ہے جن کی رونن بار کی قیادت مین تکمیل سےوزیراعظم نیتن یاہو خوفزدہ ہیں۔
رونن بار دیگر تحقیقاتوں کو مکمل کرنے کے لئے اپنے عہدہ پر بہرحال کام کرتے رہنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ ان سے وزیراعظم نیتن یاہو کو ایک پرابلم یہ بھی ہے کہ رونن بار 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل کر حملے، قتل عام، شہریوں کے اغوا کے واقعات اور ان کے تناظر کی مکمل "ریاستی تحقیقات" کروانے کے حامی ہیں۔ ریاستی اتحقیقات اسرائیل کی عدالتِ عظمی / سپریم کورٹ کے کوئی جج کرین گے جو حکومت کی 7 اکتوبر 2023 سے پہلے کی ان پالیسیوں ک، فیصلوں اور انتظامات (یا فیصلے اور انتظامات نہ کرنے) کے بخیئے ادھیڑ سکتے ہیں جن کے نتیجہ میں 7 اکتوبر کا المناک سانحہ ہوا۔
جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اسرائیل کی اتحادی حکومت کی کابینہ نے اجلاس کیا تھا اور Unprecedented فیصلہ دیا تھا کہ شیہ بیخ Shen Bet کے ڈائریکٹر رونن بار کو برطرف کر دیا جائے۔
رونن بار کا تقرر 2026 تک کے لئے ہوا تھا اور وزیراعظم کے پاس بظاہر ایسا کوئی قانونی اختیار نہین کہ وہ اس تقرر کر منسوخ کر سکیں اور رونن بار کو برطرف کر سکیں۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے رونن بار کو برطرف کرنے کا ارادہ تو کئی ہفتوں سے کر رکھا تھا، ان کے اتحادی سیاستدان اس بارے میں دباؤ بڑھانے اور اپنے ووٹرز کو ذہنی طور پر تیار کرنے والے بیانات دے رہے تھے تاہم وزیراعظم نیتن یاہو نے چند روز پہلے ہی اپنے اس پلان کی پبلکلی تصدیق کی تھی کہ وہ کابینہ کے ووٹ سے رونن بار کو برطرف کرنا چاہتے ہیں۔
جس وقت وزیراعظم نیتن یاہو کا یہ بیان سامنے آیا اس وقت اسرائیل غزہ میں قید یرغمالیوں کی واپسی کے لئے حماس کے ساتھ ڈیل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ یہ بیان آتے ہی کئی اطراف سے اس کی مخالفت کی گئی۔ اس ہی دوران نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ دوبارہ چھیڑ دی اور اب اس جنگ کے دوران ہی Shen Bet کے سربراہ کو برطرف کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

ہائی کورٹ آف جسٹس نے انٹرنل سکیورٹی کی ایجنسی شیہ بیخ (Shen Bet) کے سربراہ رونن بار کی برطرفی کو روکنے کے لیے ایک عارضی حکم نامہ جاری کیا ہے۔
یہ حکم اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک کہ عدالت ان کی برطرفی کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت نہیں کر لیتی، جو ہائی کورٹ کے اعلان کے مطابق 8 اپریل کے بعد ہو گی۔