مال روڈ (اکمل سومرو) اسلامیات، مطالعہ پاکستان اور معاشرتی علوم کی نصابی کتب پر این او سی کی پالیسی تبدیل، نصابی کتب کی کلیئرنس ٹیکسٹ بک بورڈ کی بجائے براہ راست متحدہ علماء بورڈ کے سپرد کردی گئی، اب پبلشرز اپنی کتابیں متحدہ علماء بورڈ کو جمع کرائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے پرائیویٹ پبلشرز کیلئے بڑا فیصلہ کر دیا، نصابی کتب کی کلیئرنس ٹیکسٹ بک بورڈ کی بجائے براہ راست متحدہ علماء بورڈ کے سپرد کر دی گئی ہے، پبلشرز کو کتابوں پر کلیئرنس کیلئے مسودے براہ راست متحدہ علماء بورڈ کو جمع کرانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
پبلشرز اب متحدہ علماء بورڈ سے خود این او سی حاصل کر سکیں گے، نصابی کتب کے مسودوں پر متحدہ علماء بورڈ سے حاصل کردہ این او سی ٹیکسٹ بک بورڈ کو جمع کرانا ہوگا، پبلشرز کی کتابیں متحدہ علماء بورڈ کو ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے بھجوانے کی پالیسی ختم کر دی گئی ہے۔ ڈاکٹر عبد اللہ فیصل نے این اوسی کی پالیسی جاری کر دی۔
دوسری جانب پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے خفیہ اطلاع پر رات گئے پرنٹنگ پریس پر چھاپہ مار کر کاپی رائٹ ایکٹ کی خلاف ورزی پر نویں اور دسویں جماعت کی جعلی 40 ہزار کتابیں ضبط کر لیں، ٹائٹل کورز پر بورڈ کے تصدیق شدہ سٹیکرز نہ ہونے پر کتابوں کو قبضے میں لیا گیا، ٹیکسٹ بک بورڈ نے کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرا دیا۔
ڈائریکٹر پروڈکشن کے مطابق نصابی کتب کی اشاعت صرف منظوری کے ساتھ شائع کرنے کی اجازت ہے اور اس کیلئے بورڈ نے ضابطہ وضع کر رکھا ہے۔